لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) عظمیٰ بخاری ن لیگ کے دفاع میں ہر وقت متحرک دکھائی دیتی ہیں لیکن ایک لائیو پروگرام میں طالب علم نے لیگی رہنماء کو آڑھے ہاتھوں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن منصور علی خان نے طے کیا کہ ایک دفعہ پھر پروگرام اسٹوڈیو سے باہر نکل کر عوم کے درمیان کیا جائے اور اس کے لیے انہوں نے لاہور می معروف یونیورسٹی لمز کا انتخاب کیا۔ پروگرام کے مہمانوں میں ن لیگی رہنماء عظمیٰ بخاری بھی شامل تھیں، اور سوال کرنے والوں میں منصور علی خان نہیں بلکہ طلباء کی ایک کثیر تعدادد موجود تھی، انہی میں سے ایک طاالب علم نے نے عظمیٰ بخاری سے سوال کیا کہ نواز شریف اور شہباز شریف صاحب اپنے دور میں کہتے تھے کہ زرداری کو سڑک پر گھسیٹیں گے، پیسے نکلوائے گے اور انہوں نے بھی اپنی دور میں کئی یوٹرن لیے ہیں تو آج اگر عمران خان یوٹرن لے رہے ہیں تو اس میں آپ کی جانب سے تنقید کے نشتر کیوں برسائے جا رہے ہیں؟ طالب علم کا مکمل ہوتے ہی پورا ہال تالیوں سے گونج اُٹھا مگر عظمیٰ بخاری کہاں نروس ہونے والی تھیں انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ
’’ یوٹرن لینے میں اور جھوٹ اور منافقت میں فرق ہوتا ہے، ایک لیڈر یہ کہے کہ میں پھانسی لے لونگا مگر قرضہ نہیں لونگا اور اس کے بعد وہ جہاز لے کر مختلف ملکوں میں گھوممتا رہے تو ااس کو یوٹرن نہیں کہیں گے، اپنی ہی پارٹیوں کے پالیسیوں سے علیحدہ ہونے والے کو یوٹرن نہیں کہتے ‘‘ ۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ ’’ ہٹلر کی مثال دینے والوں کو یاد رکھنا چااہیئے کہ وہ ایک ڈکٹیٹر تھا، 22 کروڑ کے عوام کے ملک چلانے کے یوٹرن نہیں چلتے، میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ یہ ملک جو ہے وہ قائدِ اعظم کے فرمودات، حدیث نبوی ہے ہٹ کر اگر یوٹرن پر چلنا ہے تو اس کو میرا سلام ہے، حدیث نبوی میں کہا گیا ہے کہ لیڈر کچھ بھی ہوسکتا ہے جھوٹا اور منافق نہیں ہو سکتا ،قائد اعظم کی پہلی تقریر دیکھیں اس میں بھی کہا گیا کہ لیڈر وہ ہوگا جو اپنے کہے ییوئے پر قائم رہے گا ‘‘۔