کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے وزیراعظم نواز شریف، وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان اور کراچی آپریشن کے کپتان قائم علی شاہ کی آشیرباد سے متحدہ کے مرکز نائن زیرو پر چھاپہ مارا گیا۔
نائن زیرو پر ایم کیو ایم کے کارکنوں سے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کو تباہ کرنے کا عمل 11 مارچ سے شروع کر دیا گیا تھا جب وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور آپریشن کے کپتان وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی آشیرباد سے رینجرز نے نائن زیرو پرچھاپا مارا اور مطلوب و مفرور ملزمان کو پکڑ کر متحدہ کے مرکز لایا گیا پھر میڈیا پر تاثر دیا گیا کہ یہ افراد نائن زیرو سے پکڑے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا آج تک کسی جماعت کے قائد کے گھر پر چھاپا مارا گیا؟ ماڈل ٹاؤن واقعے میں ملوث گلوبٹ (ن) لیگ کا نامی گرامی بدمعاش تھا اس کی گرفتاری کے لئے نواز شریف کے گھر پر چھاپہ کیوں نہیں مارا گیا؟، عمران خان پولیس اہلکاروں کے سامنے اپنے لوگوں کوچھڑا کر لے گئے تھے کیا عمران خان کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی؟
الطاف حسین نے کہا کہ عمران خان نے آڈیو ٹیپ سامنے آنے کے بعد مجھے گالیاں دیں، بتایا جائے کہ میں نےان کا کا کیا بگاڑا ہے، عمران خان مجھ پر تنقید کریں لیکن بغیرشواہد الزامات نہ لگائے جائیں، میں تو معاف کردوں گا لیکن پوری دنیا کی گارنٹی نہیں لےسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مارا جا رہا ہے اور نسل کشی کی جارہی ہے، جو قوتیں ایم کیوایم کوختم کرناچاہتی ہیں ان کاخواب قیامت تک پورانہیں ہوگا۔
یمن کی صورت حال کے حوالے سے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی صورتحال تیزی سے تبدیل ہورہی ہے، پاکستان کو یمن اور سعودی عرب کی جنگ میں نہیں کودنا چاہیئے تاہم دونوں ممالک کے درمیان معاملات بات چیت سےحل ہونے چاہیئے۔