اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پرامریکا اور برطانیہ نے وزیراعظم نوازشریف سےاڑی حملے کی مذمت کا مطالبہ کیا تاہم انہوں نے صاف انکار کردیا ۔
دی نیوز کے ایڈیٹر انویسٹی گیشن انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہناہے کہ نیو یارک میں جنرل اسمبلی کےحالیہ اجلاس کےموقع پرامریکی وزیرخارجہ جان کیری اور برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے وزیراعظم نوز شریف سے اڑی حملے کی مذمت کرنے کو کہا تھا۔
تاہم وزیراعظم نواز شریف نے صاف انکار کردیا اور سوال اٹھایا کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم سے100 سے زائد کشمیریوں کی شہادت اور ہزاروں زخمیوں پر لندن اور واشنگٹن سمیت پوری دنیا خاموش کیو ں ہے ؟ تو دونوں کو چپ لگ گئی۔
نواز شریف نے کہاکہ بھارت کو تو کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر کوئی شرمندگی نہیں ، جس پر عالمی برادری خاموش ہے،ایسےحالات میں پاکستان کیسےاڑی حملے کی مذمت کرسکتا ہے؟؟؟پاکستان نے دو ٹوک الفاظ میں اڑی حملے میں ملوث ہونے کا بھارتی الزام مسترد کردیا اور واقعے کی تحقیقات کےلیے مکمل تعاون کی پیشکش کی ۔
پاکستانی حکومت کا خیال ہے کہ اڑی حملہ یا تو پاکستان کو بدنام کرنے کےلیے بھارت کا اپنا ڈرامہ ہے، جس کا مقصد کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانا ہےیا پھر یہ مظلوم کشمیریوں نے اپنے اوپر ہونے والے مظالم کا خود بدلہ لیا ہے