لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے دونوں صاحبزادے حسن اور حسین نواز کی نیب آفس لاہور میں آج پیشی متوقع ہے۔
پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا جس کے تحت نیب کو 4 ریفرنسز 6 ہفتوں میں یعنی 8 ستمبر تک دائر کرنا ہیں۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کے لیے 2 ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ تحقیقاتی عمل کی نگرانی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم راولپنڈی کے ڈائریکٹر رضوان احمد کریں گے جب کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے تحقیقات کی نگرانی ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور میجر (ر) شہزاد سلیم کریں گے۔ نیب نے شریف خاندان کی متوقع پیشی کے باعث معمول کے کیسز پر کارروائی روک دی
نیب نے ریفرنسز کے معاملے پر شریف فیملی سے آج جواب طلب کیا ہے جب کہ طارق شفیع اور اسحاق ڈار کو بھی ذاتی طور پر پیش ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب لاہور میں آج پیشی پر آنے والوں کو بعد کی تاریخ دی جارہی ہے اور شریف فیملی کی طلبی کے باعث معمول کے کیسز پر کارروائی بھی روک دی گئی ہے۔ شریف خاندان کی نیب میں طلبی کے باعث آج نیب دفاتر اور اطراف میں سیکیورٹی سخت رکھی گئی ہے، پولیس اور کی بھاری نفری دفاتر کے اطراف تعینات ہے۔ اس سے قبل گزشتہ روز نیب نے سپریم کورٹ سے جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم 10کی تصدیق شدہ نقول حاصل کر لی ہے۔ جب کہ شریف خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات کے لیے سعودی حکومت کو بھی خط لکھ دیا گیا ہے۔