سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر 3 نیب ریفرنسز کی سماعت کے لیے احتساب عدالت پہنچ چکے ہیں۔ عدالت نےآج 2 گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر رکھا ہے، سماعت کے دوران حسن اور حسین نواز کو اشتہاری ملزم قرار دینے کا بھی امکان ہے۔
اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب ، مصدق ملک اور اسلام آباد کے میئر میان انصر پہلے سے ہی فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی پہنچ چکے ہیں۔ سماعت کے موقع پر فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں اور پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات ہے۔اس وقت اسلام آباد کا موسم خوشگوار ہے اور ہلکی ہلکی بارش ہورہی جس کے باعث موسم سرد ہے ۔ مسلم لیگ ن کےکارکن بھی فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے باہر موجود ہیں اور نوازشریف کےحق میں نعرے بازی کر رہے ہیںاحتساب عدالت کی جانب سے 2گواہوں کمشنر اِن لینڈریونیو جہانگیر احمد اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی افسر سدرہ منصور کو طلبی کے سمن جاری کیےگئے تھے۔
نواز شریف 5 مرتبہ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر 7 بار عدالت کے روبرو پیش ہوچکے ہیں، حسن اور حسین نواز ایک مرتبہ بھی عدالت نہیں آئے، جس پر انہیں مفرور ملزم قرار دے کر اشتہاری ملزم قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔نواز شریف پر ان کے نمائندے ظافر خان کی موجودگی میں 19 اکتوبر کو 2 ریفرنسز جبکہ 20 اکتوبرکو ایک ریفرنس میں فرد جرم عائد کی گئی۔ مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر ان کی موجودگی میں 19 اکتوبر کو فرد جرم عائد کی گئی، 8 نومبر کو نواز شریف کی 5 ویں پیشی کے موقع پر ان کی موجودگی میں دوبارہ فرد جرم عائد کی گئی، انہوں نے صحت جرم سے انکار کیا، جس کے بعد گواہوں کی طلبی کے سمن جاری کیے گئے۔ عدالت نے کمشنر ان لینڈ ریونیو جہانگیر احمد اور ایس ای سی پی کی افسر سدرہ منصور کو بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر رکھا ہے۔