لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب حکومت نے آئی جی جیل خانہ جات کو سابق وزیراعظم نواز شریف کے کمرے سے اے سی ہٹانے کی ہدایت کر دی۔اس حوالے سے پنجاب ہوم ڈپارٹمنٹ نے آئی جی جیل خانہ کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت کے مطابق کوئی بھی مجرم کسی بھی سہولت کا مستحق نہیں ہے۔اور نہ ہی منی لانڈرنگ کے جرم میں جیل میں قید لوگوں کو رعایت دی جائے گی۔خط میں آئی جی جیل خانہ جات کو فورا کاروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور رپورٹ تین دن میں پیش کرنے کا حکم بھی د یا گیا ہے۔خیال رہے واشنگٹن ڈی سی میں کیپٹل ون ارینا میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ واپس جاکرنوازشریف کیلئے جیل میں ٹی وی، اے سی کی سہولت ختم کردوں گا۔عمران خان نے کہا تھا کہ نہ کسی کے سامنے جھکے ہیں اور نہ کبھی جھکیں گے۔جیل میں قید سیاستدانوں کو دی جانی والی سہولیات کے حوالے سے انہوں نے کہا تھا کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف جیل میں گھرکا کھانا، ٹی وی، اے سی مانگتے ہیں، مگر انہیں اب کچھ نہیں ملے گا، واپس جا کرجیل سےٹی وی، اےسی اُتروا لیں گے۔ نیب کی حراست میں موجود سابق صدر آصف علی زرداری نے جیل میں قید سیاستدانوں سے سہولیات واپس لینے سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سہولتیں کون سی دی ہیں؟ صحافی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ٹی وی اور اے سی واپس لے لیے جائیں گے جس پر سابق صدر آصف علی زرداری نے جواب دیا کہ ہم تو پہلے بھی بیرکوں میں رہتے ہیں۔جب کہ دوسری جانب ن لیگ نے بھی وزیراعظم عمران خان کے اس بیان پر سخت ردِ عمل دیا تھا اور کہا تھا کہ ایسے اقدامات سے نواز شریف کی جان کو خطرہ ہو گا۔واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو جیل میں جیل کا کھانا ہی کھانا پڑ رہا ہے۔ابق وزیر اعظم نواز شریف کے ڈاکٹرز کے مطابق جیل کا ماحول نواز شریف کے لیے کسی صورت موافق نہیں ہے کیونکہ نواز شریف کو گردے کی خرابی کا عارضہ لاحق ہے۔ ان کے جسم میں پانی کی کمی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے ۔