سابق وزیراعظم نواز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ مسترد کردیا،انہوں نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کو مسترد کرتا ہوں۔
سابق وزیراعظم نوازشریف نے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ بالکل غلط ہے،یہ بڑا خوفناک ،تکلیف دہ اور غلط فہمی پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتنا پیارا ملک ہےہمارا، کیا بن گیا ہے،دنیا میں ہم تنہا ہو گئے ہیں،کوئی ملک ہےجو آج ہمارے ساتھ ہے،نام بتائیں؟
اس موقع پر ایک صحافی نے میاں نواز شریف سے سوال کیا کہ 5 سال تک آپ کی حکومت رہی ایک ملک بھی آپ نے دوست نہیں بنایا؟
نواز شریف نے انہیں جواب دیا کہ بات ذات کی نہیں پورے ملک کی ہےکہ ملک کس سمت میں چلا گیا،قومی کمیشن بننا چاہیے تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اُس وقت بھی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں باتیں ہوئیں تھیں کہ گھر کو ٹھیک کریں۔
سابق وزیراعظم نوازشریف نے احتساب عدالت میں پیشی کے بعد بھی میڈیا سے گفتگو کی، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میں صرف پاکستانی شہری نہیں، قوم نے مجھے وزیراعظم بھی بنایا، بہت کچھ جانتا ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جانا چاہیے، اب پتا لگنا چاہیے کہ اس ملک کو اس نہج پر کس نے پہنچایا؟
نواز شریف نے اپنی بات پھر دہرائی کہ زوردار طریقے سے کہتا ہوں کہ قومی کمیشن بننا چاہیے،یہی بات آج ہمارے دوست غیرملکی سربراہ کہہ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کون ہیں وہ لوگ جو پاکستان کے تحفظ کی بات کرتے رہے، کون محب وطن اور کون غدار ہے فیصلہ ہو جانا چاہیے ، جب میں نے قومی سلامتی کمیٹی میں یہ باتیں کیں تو ڈان لیکس بنادیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے حالیہ متنازع بیان سے پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کے لیے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا تھا۔
سول اور ملٹری قیادت پر مشتمل قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نواز شریف کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی تھی۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد اس کا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس میں قومی سلامتی کمیٹی نےمتفقہ طور پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بیان کو مسترد کر دیا۔
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزراء، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات سمیت بحری اور فضائی افواج کے سربراہان ،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی آئی بی محمد سیلمان خان، ڈی جی ملٹری آپریشنز میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا اور اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔