قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہےکہ نوازشریف کو آج رات تک اپنے بارے میں فیصلہ کرلینا چاہیے۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ ہم اسمبلی تحلیل کرنے کا مطالبہ نہیں کرتے، چاہتے ہیں نیا وزیراعظم آئے اور حکومت اپنی مدت پوری کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اداروں سے لڑتے رہے ہیں، ان کو احساس ہونا چاہیے کہ روز روز یہ لڑائیاں نہیں ہوسکتیں، اتنا بڑا کھیل نہیں کھیلنا چاہیے کہ لوگوں کاعدالت پر سے اعتماد اٹھ جائے، اگر کوئی گڑبڑ ہوئی تو لوگوں کا جمہوریت سے اعتماد اٹھ جائے گا۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہیں، ہم جمہوریت کے استحکام کے لیے لڑتے رہے، آصف زرداری اور ہم نے جیلیں کاٹیں لیکن نوازشریف جیل جانے کا سوچ بھی نہیں سکتے، وزیراعظم کو آج رات وزارت عظمیٰ چھوڑنے کا فیصلہ کرلینا چاہیے کیونکہ کوئی چیز چھپی نہیں رہی، سب سامنے آگیا ہے، نوازشریف عقل سے کام لیں اور نیا وزیراعظم لے آئیں، اگر نوازشریف خود چلے جائیں تو ان کی کچھ عزت بچ جائے گی۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت واضح طور پر کھل کر سامنے آگئی اور اس کا چہرہ قوم کے سامنے آچکا ہے، ہمارا کام حکومت کو اچھی ایڈوائس دینا ہے اگر ہماری ایڈوائس سے حکومت بچ جائے تو ہمیں خوشی ہوگی۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ ملک کا وزیراعظم اقامے پر مزدوری کررہا ہے، اب پاناما کیس کھلی کتاب کی طرح نظر آرہا ہے، کیس کلیئر تھا جس میں ججوں نے ایسے ریمارکس دیئے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی جب کہ نواز شریف کے خلاف 2 جج پہلے ہی فیصلہ دے چکے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ چیلنج سے کہتا ہوں کہ جس دن فیصلہ ہوا ایک چڑیا بھی پر نہیں مارے گی۔ انہوں نے کہا کہ ظفر حجازی نے حکومت کے کہنے پر ٹیمپرنگ کی جس کے بعد حکومت نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا، سپریم کورٹ کو اس پر نوٹس لینا چاہیے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ چوہدری نثار سے میرا اختلاف ہے یہ سب جانتے ہیں لیکن ان کا مؤقف درست ہے، نوازشریف نے جونیئر ٹیم سے مشاورت کی اور سینئر کو نظر انداز کیا، چوہدری نثار کو حکومت کو ایک دوسرے پر کوئی اعتماد نہیں رہا، نوازشریف نے (ق) لیگ سے (ن) لیگ میں آنے والوں سے مشاورت کی۔