اسلام آباد; سابق وزیراعظم نواز شریف سے متعلق معروف صحافی نے انکشاف کیا کہ نواز شریف وزیراعظم نہیں بلکہ صدر پاکستان بننا چاہتے تھے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی حامد میر نے کہا کہ نواز شریف صدر پاکستان بننے کے خواہشمند تھے، وہ کہتے تھے
کہ وزیراعظم کیا ہوتا ہے؟ میں صدر بنوں گا۔حامد میر نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے خود اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو دئے تھے۔ اس وقت نواز شریف چاہتے تھے کہ زرداری صاحب اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو نہ دیں۔ کیونکہ نواز شریف بعد میں صدر پاکستان بننا چاہ رہے تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ وزیراعظم کا عہدہ کیا ہوتا ہے؟ ان کو یہ عہدہ اچھا نہیں لگتا تھا۔وہ صدر ہی بننا چاہتے تھےلیکن سابق صدر آصف علی زرداری نے زبردستی اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو دے دئے تھے۔اس کے بعد جب انہوں نے اٹھارہویں ترمیم تو کر دی لیکن نواز شریف نے اس کے بعد جنرل پاشا اور جنرل کیانی کے ساتھ مل کر ایک میمو گیٹ اسکینڈل کھڑا کیا ، اس میں افتخار چودھری بھی ان کے ساتھ مل گئے۔ حامد میر نے کہا کہ ان کے ساتھ جو کچھ بھی ہوا اللہ کرے کہ وہ ڈاکٹر عارف علوی کے ساتھ نہ ہو۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز وفاقی پارلیمان اور صوبائی اسمبلیوں میں صدارتی الیکشن کے لیے ووٹنگ ہوئی۔صدارتی الیکشن میں حکومتی جماعت کے اُمیدوار عارف علوی،، اپوزیشن کے اُمیدوار مولانا فضل الرحمن،، اپوزیشن جماعت پیپلزپارٹی کے اُمیدوار اعتزازاحسن نے حصہ لیا۔عارف علوی353، مولانا فضل الرحمن185، اور اعتزازاحسن 124الیکٹورل ووٹ ملے۔ سب سے زیادہ ووٹ ملنے پر نو منتخب صدر عارف علوی اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 13ویں صدر منتخب ہو گئے۔ ڈاکٹر عارف علوی کے صدر منتخب ہونے پر سیاسی مبصرین ان کے سیاسی کیرئیر اور بحیثیت صدر ان کے بیانات ، وعدوں اور کاموں پر تبصرے کر رہے ہیں جبکہ ماضی کی حکومتوں اور صدور سے بھی موجودہ حالات کا موازنہ کیا جا رہا ہے۔