لاہور(ویب ڈیسک )سابق وزیراعظم نوازشریف اس وقت لاہور کے سروسز ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر محمود ایاز کاکہنا ہے کہ نوازشریف کا اعلاج پاکستان میں ممکن ہے اور ان کے بیرون ملک جانے کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہواہے ۔نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم کا ٹیسٹ “ٹروپ آئی” نیگٹو آیا ہے جس کے بعد ہارٹ اٹیک نہ ہونے کی تصدیق بھی ہو گئی ہے۔لاہور کے سروسز ہسپتال میں زیرعلاج نوازشریف کے بارے میں ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے نواز شریف کے خون کے نمونے پی آئی سی بھجوائے گئے تھے۔ڈاکٹر محمود ایاز کا کہنا ہے سابق وزیراعظم کے بائیں گردے میں دو پتھریاں ہیں، میڈیکل بورڈ فیصلہ کرے گا پتھریاں دوائیوں سے یا لیتھوٹرپسی سے نکالی جائیں گی، اس حوالے سے نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان سے بھی مشورے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔مزیدبراں مریم نواز کا والد نواز شریف سے ہسپتال میں ملاقات کے بعد ٹوئٹ میں کہنا ہے کہ نواز شریف کو مزید ٹیسٹوں کے لیے لے جایا گیا ہے، ڈاکٹرز ان کی صحت کے حوالے سے پریشان لگ رہے ہیں۔ مریم نواز کا والد کے لئے خاص دعا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اللہ نواز شریف کو اچھی صحت اور لمبی زندگی عطا فرمائے۔