لاہور: مسلم لیگ ن کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں نواز شریف کی صحت سے متعلق قرار داد منظور کی گئی، جس میں کہا گیا کہ نواز شریف کو کوئی خطرہ یا نقصان ہوا تو ذمے دار وزیر اعظم اور پنجاب حکومت ہوںگے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کی صحت سے متعلق قرار داد منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ تین مرتبہ منتخب عوامی وزیراعظم کی صحت پر حکمرانوں کی جانب سے سیاست کرنا قابل مذمت اقدام ہے اور حکومت کی بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ اگر محمد نوازشریف کے علاج معالجے میں غفلت اور مجرمانہ کوتاہی کے نتیجے میں کوئی خطرہ یا نقصان ہوا تو اس کے ذمے دار وزیر اعظم عمران خان اور پنجاب حکومت ہوں گے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ پاکستان مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں منظور کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ وزیراعظم کی ایماء اور دباؤ پر پنجاب حکومت مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے تشکیل کردہ پانچ میڈیکل بورڈز کی طبی تجاویز اور تشخیص کے باوجود انہیں مناسب اور فوری علاج کی سہولت دانستہ طور پہ مہیا نہیں کر رہی۔ اجلاس میں محمد نوازشریف سے مکمل یکجہتی کا اظہارکرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ پوری پارٹی اپنے قائد کے ساتھ ہے اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے اللہ رب العزت کے حضور دعا گو ہے۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ صوبہ پنجاب کے محکمۂ داخلہ کے ذمہ داران اور دیگر متعلقہ حکام نے عدالت کو بتایا تھا کہ میاں نواز شریف کو ہسپتال میں تمام ممکنہ طبی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ خیال رہے کہ العزیزیہ سٹیل ملز کے مقدمے میں احتساب عدالت کی طرف سے نواز شریف کو ملنے والی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت نو اپریل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہونی ہے۔