ریلی کے روٹ کے راستے میں ہزاروں پولیس اہلکار تعینات، ہیلی کاپٹر سے بھی شہر کی نگرانی کی جائے گی، آزادی چوک سے داتا دربار تک بیریئرز اور کنٹینرز لگا کر راستہ بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف کی لاہور آمد کے موقع پر صوبائی دارالحکومت میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات مکمل کر لئے گئے۔ ہزاروں پولیس اہلکار تعینات جبکہ ہیلی کاپٹر سے بھی شہر کی نگرانی کی جائے گی۔ آزادی چوک سے داتا دربار تک بیریئرز اور کنٹینرز لگا کر راستہ بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دوسری طرف ٹریفک کے بہاؤ کو یقینی بنانا بھی کسی چیلنج سے کم نہیں، اسی حوالے سے سٹی ٹریفک پولیس لاہور کی جانب سے ٹریفک کے بہاؤ کو برقرار رکھنے کے لئے ٹریفک پلان جاری جاری کر دیا گیا ہے۔ روٹ پلان کے مطابق امامیہ کالونی پھاٹک سے لے کر داتا دربار تک ٹریفک کیلئے روٹ کو 11 سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر سیکٹرکی نگرانی ایک ڈی ایس پی کرے گا۔
لاہور سے راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور اور آزاد کشمیر جانے والی ٹریفک موٹروے کا استعمال کرے گی۔ موٹروے تک رسائی کیلئے ٹھوکر نیاز بیگ اور بابو صابو انٹرچینج کھلے ہوں گے۔ فیصل آباد، گوجرانوالہ، جڑانوالہ اور شیخوپورہ کی ٹریفک کے لئے سگیاں پل کا راستہ کھلا رکھا جائے گا۔ جی ٹی روڈ سے ملحقہ شاہدرہ ٹاؤن، کالا خطائی، رسول پارک، بہار شاہ کالونی سے آمدورفت کے لئے پرانا راوی پل کا استعمال کیا جائے گا۔ شاہدرہ، ونڈالہ روڈ، جیا موسیٰ، بیگم کوٹ، فرخ آباد سے آنے والے سگیاں پل کا راستہ استعمال کر سکیں گے۔
جی ٹی روڈ سے آنے والے شہری کالا شاہ کاکو انٹرچینج کے ذریعے سگیاں، بابو صابو اور ٹھوکر نیاز بیگ سے لاہور میں داخل ہو سکیں گے۔ میٹرو بس سروس ایم اے او کالج سے شاہدرہ تک بند رہے گی تاہم ایم اے او کالج سے گجومتہ تک میٹرو بس معمول کے مطابق چلے گی۔ ایمرجنسی صورتحا ل سے نمٹنے کیلئے روٹ پر 5 بریک ڈاؤن، 18فوک لفٹرز اور موسمی حالات کے پیش نظر 6 میڈیکل کیمپس کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ ٹریفک اور سکیورٹی انتظامات کے لئے ایک کنڑول روم سیف سٹی اتھارٹی میں جبکہ مانیٹرنگ روم قربان لائنز میں قائم کیا جائیگا۔