لاہور(ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف سے ان کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹرعدنان نے نواز شریف سے صحت کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ڈاکٹرعدنان نے تمام ٹیسٹوں کی رپورٹس دیکھیں۔نوازشریف کابلڈپریشر 90/130 اور شوگر 180 تھی۔ڈاکٹر عدنان نے ای سی جی، بلڈ اور پیشاب سمیت تمام بنیادی ٹیسٹ کرانے کامشورہ دیا۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹرعدنان نے نواز شریف سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ بازوئوں میں وقفے سے درد کی تشخیص ضروری ہے ،نوازشریف کوذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے ہسپتال میں داخل ہو کرتفصیلی چیک اپ کرانے کا مشورہ دیا۔ذرائع کے مطابق نوازشریف نے ہسپتال منتقلی سے انکار کردیا۔ نواز شریف نے کہا جو ٹیسٹ کرنا ہیں جیل میں کیے جائیں۔شریف خاندان کے ذرائع کے مطابق ٹیسٹ رپورٹس آئیں گی تو ہسپتال منتقلی کا فیصلہ کریں گے ۔ذرائع کے مطابق نواز شریف کے ٹیسٹ کل کرائے جائیں گے ۔ قبل ازیں مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما احسن اقبال ،میئر لاہورکرنل (ر)مبشر،پرویز ملک و دیگر رہنما اور کارکنان کوٹ لکھپت جیل کے باہر پہنچے اور نوازشریف کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔مظاہرین نے حکومت اور جیل حکام کیخلاف نعرے بازی کی۔ اس موقع پر کارکنان نے نوازشریف کی تصویر والے پوٹریٹ بھی اٹھارکھے تھے ۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ جیل انتظامیہ نوازشریف کے علاج و معالجہ کے حوالے سے تعان کرے ۔دریں اثناء مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف سے پارٹی کے مرکزی رہنما رانا ثنا اﷲ نے ملاقات کی ۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف اور رانا ثنا اﷲ کے درمیان ملاقات منسٹرز انکلیو میں ہوئی۔ ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال، پارٹی قیادت کیخلاف جاری کیسز اور 14دسمبر سے شروع ہونے والے اجلاس کے حوالے سے حکمت عملی پر مشاورت کی گئی ۔رانا ثنا اﷲ نے پارٹی صدر شہباز شریف کی صحت کے بارے میں بھی دریافت کیا۔دریں اثناء نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اﷲ نے کہا کہ نیب دو ماہ میں جعلی اکائونٹس کی تحقیقات مکمل نہیں کر سکتا اور میرا خیال ہے آصف زرداری جیل نہیں جائیں گے ۔