اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کا کہنا ہے کہ نواز شریف کےاقتدار کی کشتی ڈوب رہی ہے وہ ایک سوراخ بند کرتے ہیں تو دوسرا سوراخ ہوجاتا ہے۔
پاناما کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ دوران سماعت وزیر اعظم کے وکیل نے بڑی دلچسپ بات کہی کہ اگر وزیراعظم کے بچے جھوٹ بولیں تو اس پر وزیراعظم کو کس طرح نااہل قرار دیا جا سکتا ہے، وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ والد صاحب کے پاس پیسے کہاں سے آئے وزیراعظم کو نہیں پتہ، وہ کاروبار کیا کرتے تھے، وزیراعظم کو نہیں پتہ، ان کے بچوں کے پاس پیسے کہاں سے آئے اس کا بھی وزیراعظم کو نہیں پتہ، جس پر عدالت عظمیٰ نے وزیراعظم کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہ وزیراعظم نے تو کہا تھا کہ ان کی زندگی کتاب کی طرح کھلی ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کتاب کے کچھ صفحے غائب ہیں۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پہلے تو مسلم لیگ (ن) کی پوری ٹیم کہتی تھی کہ جس فورم پر چاہیں ہمارا ٹرائل کروالیں ہم تیار ہیں لیکن اب یہ لوگ بھاگ رہے ہیں اور کبھی کہہ رہے ہیں کہ کمیشن بنایا جائے اور معاملے کو الیکشن کمیشن کے پاس بھیجنے کی بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ حکومت سے حقائق مانگ رہی ہے اور عدالت کو کہا جا رہا ہے کہ ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔ وزیراعظم کے وکیل چاہتے ہیں کہ عدالت اس کیس کی سماعت نہ کرےتحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا کہ نوازشریف کے وکیل مخدوم علی خان نےعدالت کی توجہ حقائق سے ہٹانے اورعدالت کو قانونی معاملات میں الجھانے کی کوشش کی۔ نواز شریف کے اقتدار کی ڈوبتی کشتی کو بچانے کی کوششیں ہو رہی ہیں، وہ کشتی کا ایک سوراخ بند کرتے ہیں تو دوسرا نکل آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے اپنی تقریر کے دوران کہا تھا کہ وہ خود کو احتساب کے لئے پیش کرتے ہیں اور پاناما کیس کے معاملے میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیئے لیکن وہ اپنی دونوں باتوں سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ وزیراعظم دودھ اور پانی کو علیحدہ کرنا ہی نہیں چاہتے کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اگر دودھ اور پانی الگ ہوا تو پاناما کی ساری حقیقت سامنے آ جائے گی۔