لاہور : سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پیرپگاڑا سے میری دوستی ہے، ان کے ساتھ کوئی سیاسی اتحاد نہیں بنا رہے، یقین کریں کسی کو نہیں بلایا، لوگ خود آئے کہ تمام مسلم لیگوں کو اکٹھا کیا جائے، ایم کیو ایم کی قیادت کا کوئی منصوبہ نہیں، موجودہ حکومت پیپلز پارٹی کی نسبت بہتر ہے، اگر را کسی معاملے میں ملوث ہے تو آئی ایس آئی نے چوڑیاں نہیں پہنی ہوئیں، شفاف الیکشن کیلیے فوج کو لانا پڑتا ہے،ایگزیکٹ کے معاملے پر پہلے تحقیقات ہونی چاہئیں۔
انھوں نے کہا کے پی کے الیکشن پر بہت تنقید ہورہی ہے ،اگر شفاف اور پرامن الیکشن چاہئیں تو پھر فوج کو شامل کرنا پڑیگا، الیکشن کمشن اور جیوڈیشری کمزوری دکھاتی ہے انصاف عدلیہ دیتی ہے جب وہ ہی کمزور ہوگی یا ریٹرننگ آفیسر ہی کرپشن کریں گے تو پھر ہم کدھر جائیں اسی لیے فوج کی بات ہوتی ہے، سابق وزیرافتخار حسین کی گرفتاری کے بارے میں مجھے علم نہیں ہے لیکن میں نے دیکھا ہے کہ ہم خواہ مخواہ اوور ری ایکٹ کرتے ہیں، ایگزیکٹ کے معاملے پر بات ہورہی ہے توپہلے تحقیقات کریں اس کے بعد اس کے بارے میں بات کریں پہلے حقائق کا علم تو ہونا چاہیے ، سارے آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔
رانا ثناء اللہ پھر وزیر بن گئے ہیں ۔میں نے کبھی مارشل لا کی بات نہیں کی میں نے 1999 میں بھی مارشل لا نہیں لگایا تھا۔ میں نے ہمیشہ کہتا تھا ساری پارٹیوں کو غیر مسلح ہونا چاہیے ۔کراچی میں جو کچھ بھی ہورہا تھا ان کے پیچھے سیاسی جماعتیں ہی تھیں ان میں اے این پی ،ایم کیوایم ،پیپلزپارٹی سمیت سب شامل تھے ،یہ ہینڈلنگ کی بھی بات ہوتی ہے،کس پارٹی کو کس طرح ہینڈل کیا جاتا ہے ،میں نے ایم کیوایم کو صرف ہینڈل کیا، اس وقت 13نوگوایراز تھے جو میں نے تڑوائے، جماعت اسلامی ایم کیوایم سب تھے ہم نے ان سے کام کروائے۔
چاہے ان کو پیار سے رکھا یا تھپڑمارا، ہم نے ان کو ہینڈل کیا۔ اگر سسٹم میں بہتری کیلئے کوئی تبدیلی چاہیے تو نوازشریف اورآصف زرداری نہیں لانے دیں گے کیونکہ ان کے ذاتی مفادات ہیں۔ کراچی میں اگر صرف ایم کیوایم کررہی ہے تو یہ درست نہیں ہے۔
ذوالفقار مرزا نے لاکھوں اسلحہ لائسنس دیئے ہیں اور اس نے ٹی وی پر کہا ہے۔ ایم کیو ایم کی قیادت سنبھالنے کا میرا کوئی منصوبہ نہیں ہے ،الطاف حسین پچھلے30 سال سے اس کی قیادت کررہے ہیں ایکدم میں کیسے کرسکتا ہوں؟۔ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ سندھ میں اربن اوررولر پارٹیاں ہیں اربن پارٹی صرف ایم کیو ایم ہے۔
اگر حکومت صحیح چلائی جائے تو مسائل حل ہوتے ہیں ہم نے اربن مسائل کو حل کیا ہے ایم کیو ایم پیپلزپارٹی سے سوفی صد بہتر تھی۔رورل پارٹی پیپلزپارٹی اورپی ایم ایل فنکشنل ہیںجن کی رورل ایریا میں بڑی بدنامی ہورہی ہے ،پیرپگاڑا سے میری دوستی ہے ان کے ساتھ کوئی سیاسی اتحاد نہیں بنارہے ۔ میں ان کے گھر گیا ہوں وہ میرے گھر آئے ہیں ،میں یقین دلاتا ہوں کہ میں نے کسی کو بھی اپنے طورپر نہیں بلایا۔؎
پرویز مشر ف کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ایک اچھا اسٹیپ ہے لیکن اس میں اگر 45 ارب ڈالر آرہے ہیں تو ہمیں دیکھنا چاہیے ہماری نسلیں سود دیتی رہیں گی۔
میں نے چین کے صدر کو کہا تھا کہ ہم دنیا کا آٹھواں عجوبہ بناتے ہیں، ہم آئل گیس فائبر آپٹیک لنکس بناتے ہیں اس میں ہمارا بہت فائدہ ہے اور ہمارے بغیر یہ منصوبے ہوبھی نہیں سکتے تھے،پاکستان کی ترقی سے بھارت کو تو کھجلی ہوتی ہے، کشمیر میں آزادی کی تحریک چل رہی ہے پاکستان میں چند لوگ ہیں جو ان کا آلہ کار بنتے ہیں،آئی ایس آئی نے کوئی چوڑیاں تو نہیں پہنی ہوئیں بھارت کو غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہئے جیسا کریں گے ویسا بھریں گے۔