وہاڑی، بورے والا: سپریم کورٹ سے جعلی ڈگری پر نااہل ہونے والے سابق ایم این اے نذیر جٹ تینوں حلقوں سے کاغذات مسترد ہونے پر بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے اور نا اہل کہنے پر صحافیوں اور وکلا کو تہہ خانے میں بند کرنے کی دھمکیاں دینا شروع کردیں۔ اس حوالے سے بورے والا اور صحافتی تنظیموں کے مذمتی اجلاس ہوئے ، معذرت نہ کرنے پر لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
تفصیل کے مطابق این اے 162، 163 اور پی پی 229 سے پی ٹی آئی کے امیدوار سابق ایم این اے چودھری نذیر احمد جٹ سپریم کورٹ سے جعلی ڈگری کی بنیاد پر تاحیات نااہلی کے فیصلہ کی روشنی میں تینوں حلقوں سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے باعث بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں۔ انہوں نے نااہلی اور کاغذات مسترد ہونے کی خبروں پر میڈیا کے ارکان اور وکلا برادری کے خلاف توہین آمیز گفتگو کرنے کے علاقہ اپنے ڈیرہ پر دھمکی آمیز بیان دیا کہ انہیں سپریم کورٹ نے نا اہل نہیں کیا بلکہ صحافی اور وکلا نا اہل قرار دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جو لوگ مجھے نا اہل لکھتے ہیں انہیں اپنے دفتر کے تہہ خانے میں بند کردوں گا۔ انکے اس رویہ اور دھمکیوں کے خلاف بار ایسوسی ایشن بورے والا کا ہنگامی اجلاس ہوا، صدر میاں افتخار احمد صابر اور دیگر عہدیداروں نے قرار دار کے ذریعہ شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سابق نا اہل ایم این اے نے وکلا برادری کے خلاف جوزبان استعمال کی ہے اس پر اگر انہوں نے بارروم میں آکر معافی نہ مانگی تو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ دوسری جانب الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کی صحافی تنظیموں کا ہنگامی اجلاز زیر صدارت اصغر علی جاوید کامریڈ ہوا جس میں دھمکیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مشترکہ قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ نذیر احمد جٹ اپنے الفاظ واپس لیں ورنہ ہم اپنا مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔