کراچی: آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ ٹریفک اہلکاروں کی جدت سست پڑگئی ہے ٹریفک پولیس میں جدت لانے کی ضرورت ہے۔
آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے پولیس ہیڈکوارٹر گارڈن میں نئی موٹرسائیکل ٹریفک اہلکاروں کو دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پولیس کی عزت ٹریفک پولیس کے ہاتھوں میں ہے، سندھ پولیس کا آئینہ ٹریفک پولیس ہے، ٹریفک پولیس کا اپنا ہیڈ کوارٹر ہونا چاہیے، ٹریفک اہلکاروں کی جدت سست پڑ گئی ہے ٹریفک اہلکار ٹریفک قوانین میں مکمل طور پر عملدرآمد کروائیں۔ 2016 میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کی کمی تھی اور صرف 2200 اہلکار کراچی کا ٹریفک کنٹرول کرتے تھے۔
اللہ ڈنو خواجہ نے کہا کہ ہیلمٹ، سیٹ بیلٹ اور اسٹاپ لین پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے، ایئرپورٹ سے دو تلوار تک شہریوں کو قوانین پر سختی سے پابندی کروائی جائے، پندرہ دن کے اندر افسران کو بھی نئی گاڑیاں دی جائیں گی۔ آئی جی سندھ نے ٹریفک اہلکاروں کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ آج سوشل میڈیا کادورہے پولیس کے رویے کو ہر آدمی مانیٹر کررہا ہے۔شہریوں سے بات سلام سے شروع کریں، ایس پیز کو روزے کے دوران سڑکوں پر رہنا ہے۔ ٹریفک پولیس کو لیڈر شپ کا کردار اداکرنا ہوگا، تمام ایس پیز دو تین بجے تک افطار راؤنڈ پر نکلیں۔ ہیوی ٹریفک کی جانب سے شکایت موصول ہوتی ہیں، جو کہ نہیں آنی چاہیئں۔