اسلام آباد(ایس ایم حسنین)نیپال کی صدر بدھیا دیوی بنڈھاری نے اتوار کو حکومتی کابینہ کی سفارشات پر پارلیمنٹ تحلیل کرکے اگلے سال عام انتخابات کے انعقاد کا اعلان کردیا۔ غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق نیپال کی صدر کے ترجمان بدری ناتھ ادھیکاری نے بیان میں کہا کہ صدر نے آئین کے طابق کابینہ کی سفارشات کو منظور کیا۔ انہوں نے آئندہ سال 30 اپریل اور 10 مئی کو دو مرحلوں میں عام انتخابات کے انعقاد کے لئے کابینہ کی تجویز کی بھی توثیق کی۔ اتوار کے اس اقدام کے اسباب فروری 2018 میں برسراقتدار آنے والی حکمران نیپال کمیونسٹ پارٹی میں دھڑے بندی کے باعث شدید اختلافات تھے۔ حکمران جماعت جوکہ سابقہ ماؤنوازوں اور اعتدال پسند کمیونسٹ دھڑے کے انضمام کے بعد وجود میں آئی تھی نے 2017 کے آخر میں عام انتخابات میں قریب دوتہائی اکثریت حاصل کی تھی۔ لیکن گورننگ پارٹی میں حریف رہنماؤں نے گہری تقسیم کا مظاہرہ کیا ہے ، جس کی وجہ سے لوگوں میں مایوسی پھیل گئی ہے جو برسوں کے بحران کے بعد سیاسی استحکام کی توقع کر رہے تھے۔ آئینی ماہرین کے مطابق ہمالیائی قوم کے آئین میں پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کی واضح راہنمائی نہیں ہے۔ توقع ہے کہ اس اقدام کو ملک کی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔