لندن…….طبی ماہرین نے کہا ہے کہ بے چین افراد کی چھٹی حس تیز ہوتی ہے اور یہ عادت آپ کی زندگی کو بچا بھی سکتی ہے۔
فرانسیسی محققین کی ایک نئی تحقیق کے مطابق پریشان رہنے والے لوگوں کی چھٹی حس عام لوگوں سے زیادہ تیز ہوتی ہے۔انھوں نے کہا کہ دماغ خاص طور پر فکر مند لوگوں میں خطرات کو ترجیح دیتا ہے جس سے یہ لوگ نہ صرف سماجی خطرات کا پیشگی ادراک رکھتے ہیں بلکہ خوف کی حالت میں فوری طور پر جسمانی کارروائی کرنے کے قابل بھی ہوتے ہیں۔تحقیق سے چھٹی حس کی ظاہری وضاحت بھی ملتی ہے جس میں پہلی بار سائنس دانوں نے دماغ کے ایک مخصوص حصے کو چھٹی حس یا الہام کہا ہے۔ تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ انسان کے دماغ کا یہ حصہ کسی پیشگی خطرے پر خود کار طریقے سے 200 ملی سکینڈز کے اندر اندر ردعمل ظاہر کرتا ہے تاہم پریشان افراد ان خطروں اور منفی جذبات کے لیے زیادہ حساسیت ظاہر کرتے ہیں۔فرنچ انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل ریسرچ سے تعلق رکھنے والی تحقیقی ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر مروہ ال زین اور ان کے ساتھی تحقیق کاروں نے مطالعے کے لیے 24 رضا کاروں کے دماغ کی سرگرمیوں کے فرق کی نگرانی کی اور ان سے لوگوں کی ڈیجیٹل تصاویر میں خوف یا غصے کی حالت کو پہچاننے کے لیے کہا گیا۔نتائج سے ظاہر ہوا کہ بے چینی خطرے کے سگنلز کو دماغ کے ایک حصے موٹرکارٹیکس تک تیزی سے پہنچاتی ہے جو منصوبہ بندی، کنٹرول اور سزا کے لیے ذمہ دار ہے۔لہذا پریشان افراد جب خوف محسوس کرتے ہیں تو وہ دماغ میں جسمانی کارروائی کے لیے ذمہ دار دماغ کے حصے کا استعمال کرتے ہوئے خطرے پر عملدرآمد کرتے ہیں۔اس مطالعے میں تحقیق کار یہ شناخت کرنے میں بھی کامیاب ہوئے ہیں کہ انسان کب دوسرے شخص کے غصے سے خطرہ محسوس کرتا ہے۔