تھائ لینڈ (واٹسن گل) تھائ لینڈ میں ہزاروں پاکستانی مسیحی تارکین وطن خواتین ، بچے، بزرگ اور جوان انتہائ کسمپسری کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ مسیحی خاندانوں سمیت خواتین اور کمسن بچوں کو بھی جیلوں میں رکھا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے بہت سے زہنی اور جسمانی طور پر بیمار ہو چکے ہیں۔ ایک کمرہ جس میں 15 لوگوں کی گنجائش ہیں وہاں پچاس لوگ ایک دوسرے کے ساتھ جُڑ کر سونے پر مجبور ہیں جس سے ان میں جلدی بیماریاں بھی ان کی تکلیفوں میں اضافہ کر رہی ہیں۔ یہ حالات سراسر انسانی حقوق کے خلاف ہیں۔
اس احتجاج کی انتظامی امور کی کمیٹی میں شامل پاسٹر ولئیم پیغانی ، پاسٹر منور ، جمشید ملک ، یونس ولئیم ، ماجد ملک ، لعزرس کے علاوہ پاسٹر ندیم دین ، اعجاز زوالفقار میتھیو ، کلیم سلیم ، عابد شکیل ، بوبی بوب ، واٹسن سلیم گل ، منگت مسیح، پاسٹر پرویز اقبال ، فراز اعجاز ، گریفن عمانئیول ، پرویز ولئیم ، سِسل جیمس ، سرفراز اور بیلجئیم سے جناب لطیف بھٹی ، پاسٹر کیمرون تھامس ، پاسٹر جان اشرف ، یعقوب مسیح ، خالد چوہدری، کامران ، شاہد پرویز شامل ہیں۔ ہالینڈ اور بیلجیئم کی پاکستانی مسیحی کمیونٹی نے یہ عہد کیا ہے ہ وہ اپنے پریشان حال بہن بھائیوں ے لئے ہر دروازہ پر دستک دہیں گے۔
کمیونٹی کے ایک اعلی وفد جس میں ہالینڈ سے اعجاز میتھیو زوالفقار ، کلیم سلیم اور بیلجئیم سے معروف سیاسی اور سماجی شخصیت جناب لطیف بھٹی شامل تھے ، تھائ لینڈ کے سفارتکار کو پٹیشن پیش کی اور درخواست کی کہ تھائ لینڈ میں پاکستانی مسیحی تارکین وطن کے ساتھ ہونے والا غیرانسانی سلوک کو روکا جائے۔ ورنہ ہم ہردروازے پر دستک دیں گے۔ یاد رہے کہ 4 مارچ 2016 کو پورے یورپ اور برطانیہ کے مسیحی سویٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ان مظالم کے خلاف اپنی آواز بلند کریں گے۔