فیصل آباد: فیصل آباد میں نئی نویلی دلہن کو سسرال میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا جس کے الزام میں اس کے شوہر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق متاثرہ لڑکی دو روز قبل ہی بیاہ کر سسرال گئی تھی جہاں شوہر اور دیور نے دیگر دو افراد کے ساتھ مل کر نئی نویلی دلہن کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جس پر نوجوان لڑکی نے پولیس سے رابطہ کیا اور شکایت درج کروائی ، پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے لڑکی کے شوہر کو گرفتار کر لیاہے تاہم دیگر تین ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
دوسری جانب ایک خبر کے مطابق بدچلنی کا الزام لگا کر خاوند نے بھرے بازار میں بیوی کو تشدد کر کے قتل کر دیا۔ سفاک خاوند بھرے بازار میں دوستوں کے ہمراہ گلے میں دوپٹے کا پھندا ڈال کر گھسیٹتا رہا۔ موضع رائے چند کی رہائشی نادیہ بی بی زندگی کی بھیک مانگتی رہی کسی نے ایک نہ سنی۔نواحی علا قہ رائے چند میں شوہر نے بد چلنی کا الزام لگا کر اپنی بیوی کو بھرے بازار میں تشدد کر کے قتل کر دیا ،ملزمان گرفتار ،چار بچوں کی ماں مقتولہ نادیہ بی بی اسلام آباد کوٹھی میں گھریلو ملازمہ تھی۔ اپنے بچوں اور خاوند کی کفالت کے لئے اسلام آباد میں نوکری کر رہی تھی۔ یہ بیان بھائی سہیل عباس نے دیا، سہیل کے مطابق نادیہ گزشتہ دنوں اسلام آباد سے بچوں کے ساتھ عید منانے کیلئے گھر آئی تھی۔ خاوند خضر حیات نے نادیہ پر ارشد کے ساتھ مبینہ ناجائز تعلقات کا الزام لگاتے ہوئے بیدردی سے قتل کر دیا۔ تھانہ سٹی پولیس نے نادیہ بی بی کے بھائی سہیل عباس کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا۔ پولیس کے مطابق مقتولہ کے خاوند خضر حیات اور اس کے ساتھیوں کو گرفتار کر لیا ہے ۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق کرایہ نہ دینے پر کنڈیکٹر نے سٹوڈنٹ کوچلتی بس سے دھکا دے دیا موقع پر جاں بحق، تلخ کلامی کی رنجش پر میزبان کے ہاتھوں مہمان قتل تفصیلات کے مطابق پہلے واقعہ میں کرایہ نہ دینے پر کنڈیکٹر نے سٹوڈنٹ کو مسافر بس سے نیچے پھینک دیا،عثمان دسویں جماعت میں زیر تعلیم تھا،گر کر موقع پر ہی دم توڑ گیا مرحوم الصبح لاہور جانے کیلئے مسافر بس پر بیٹا تو کرایا نا دینے پر بس کنڈیکٹر سے تکرار ہوگیا جس پر جوشیلے بس کنڈیکٹر نے اسے چلتی بس سے نیچے پھینک دیا اور بس بھگا لے گیا،
عثمان غلام فرید چراغ کالونی کا رہائشی تھا اور فارغ وقت میں باپ کے ساتھ مزدوری بھی کرتا تھا،غریب خاندان سے تعلق ہونے کی وجہ سے ورثاء قانونی کاروائی سے انکار کردیا ہے دوسرے واقعہ میںنواحی گائوں 32 ایس پی کا رہائشی محمد یونس ڈھکی پاکپتن پر اپنے دوست جعفر علی سے ملنے آیا تھا جہاں پر ان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس پر جعفر علی نے اپنے نامعلوم ساتھی کے ہمراہ فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا۔محمد یونس کو زخمی حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال پاکپتن لایا گیا جہاں سے تشویشناک حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال ساہیوال ریفر کیا گیا جہاں پر محمد یونس دم توڑ گیا مقتول یونس ڈی سی آفس پاکپتن میں کلرک تھا۔تھانہ سٹی پولیس نے مقتول کے بھائی محمد اشرف کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔