نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے نئی دہی اجتماعی زیادتی کیس میں مجرموں کےلیے سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ان کی نظرِ ثانی کی درخواستیں خارج کردی ہیں۔
New Delhi gang rape case convicts sentenced to death Intact
سزا یافتہ مجرموں نے مزید 2 افراد کے ساتھ مل کر 16 دسمبر 2012 کے روز نئی دہلی کی ایک بس میں جیوتی سنگھ نامی 23 سالہ طالبہ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ جیوتی سنگھ تقریباً 15 دن تک زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد بالآخر سنگاپور کے ایک اسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔
سول سوسائٹی کی جانب سے مسلسل اور شدید احتجاج کے بعد بالآخر 6 مجرموں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ خصوصی عدالت میں چلایا گیا۔ 4 مجرموں اکشے ٹھاکر، ونے شرما، پون گپتا اور مکیش سنگھ کو خصوصی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی جس کے خلاف ان چاروں نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کررکھی تھی۔ 16 سالہ مجرم محمد افروز کو 18 سال سے کم عمر ہونے کی وجہ سے تین سالہ اصلاحی قید بامشقت سنائی گئی اور اسے پچھلے سال ہی رہا کیا گیا ہے جبکہ مارچ 2013 میں دوسرے گرفتار مجرم نے جیل میں خودکشی کرلی تھی۔
لیکن گزشتہ روز بھارتی سپریم کورٹ نے یہ درخواستیں خارج کرتے ہوئے سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھا اور یہ مؤقف اختیار کیا کہ جرم کی نوعیت مدنظر رکھتے ہوئے اس مقدمے کے مجرموں کےلیے سزائے موت ہی سب سے نرم سزا ہے۔ جیوتی کے والد نے بھارتی سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان مجرموں کو جلد از جلد سزائے موت دی جائے۔