اسلام آباد , عدالت عظمیٰ کل سوموار سے شروع ہونے والے پانچ روزہ عدالتی ہفتہ کے دوران عوامی اہمیت کے حامل جن مشہور مقدمات کی سماعت ہو گی ان میں سابق وزیر اعظم نواز شریف،پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اورسابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف توہین عدالت کی الگ الگ درخواستیں،سپریم کورٹ کے جج،مسٹر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بطور چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ تقرری اورسپریم کورٹ کاجج بننے کے خلاف درخواست ،سپریم کورٹ کے جج،مسٹر جسٹس مظہر عالم میاں خیل کے خلاف بطور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کنڈکٹ سے متعلق درخواست،سپریم کورٹ کے سابق جج،مسٹر جسٹس شاکر اللہ جان کے دو دو عہدے رکھنے کے خلاف درخواست ،آئین کے آرٹیکل اٹھاون ٹو بی کی بحالی سے متعلق آئینی درخواست،کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے لئے ریفرنڈم کرانے سے متعلق درخواست ،بھٹہ مزدوروں کے حقوق اوران کی سوشل سیکورٹی کے اداروں میں رجسٹریشن سے متعلق درخواست ،لاپتا افرادکیس،بے نظیر بھٹو کیس میں ٹرائل کورٹ سے سزا پانے والے سابق ایس پی خرم شہزاد حیدراورسابق سی پی او راولپنڈی سعود عزیز کی ہائیکورٹ سے منظور ہونے والی ضمانتوں کی منسوخی کے حوالے سے دائر اپیل،بنی گالہ میں ناجائز تجاوزات ،راول ڈیم سےراولپنڈی کے باسیوں کو گندے پانی کی سپلائی کے سکینڈل سے متعلق از خود نوٹس کیس،سٹون کرشنگ اورماربل کی رگڑائی کی وجہ سے خارج ہونے والے خطرناک مواد سے ماحول کو پہنچنے والے نقصانات کے حوالے سے از خود نوٹس کیس،آرڈیننس نمبر 2012کے ذریعے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے غیر قانونی اقدامات کو قانونی قرار دینے کے خلاف درخواست ،سابق صدر آصف زردار ی کے خلاف توہین آئینی درخواست،سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے حوالے سے درخواستیں، نیشنل پارک مارگلہ اور ایبٹ آباد کے لورہ جنگلات میں درختوں اور پہاڑوں کی کٹائی کے خلاف از خود نوٹس کیس،سندھ میں چپڑاسی کے عہدہ سے تیزی سے اور پراسرار انداز میں ڈائریکٹر ایجوکیشن بننے والے محمد اخلاق سے متعلق کیس،گجرات کے علاقہ جلال پور جٹاں میں غیر قانونی طور پرحشمت میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کھول کر سیدھے سادے طلباء کے والدین سے لاکھوں روپے لوٹنے سے متعلق کیس ،عامر لیاقت کے خلاف توہین عدالت کیس ،میڈیا کمیشن رپورٹ کی سفارشات پر عملدرآمدکیس ،ایم کیو ایم کے اراکین پارلیمنٹ کے استعفوں سے متعلق درخواست،ادویات کی ناقابل برداشت قیمتوں سے متعلق از خود نوٹس کیس ،پولی کلینک ہسپتال سمیت سرکاری ہسپتالوں میں آکسیجن کی خریداری میں کروڑوں روپے کی خردبرد اور ادویات کی چوری سے متعلق کیس ،کٹاس راج میں مقامی سیمنٹ فیکٹریوں کے گہرے ٹیوب ویلوں کی وجہ سے مندر کے پانی کے لیول میں خطرناک حد تک کمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس،گوجرانوالہ کے سرکاری ہسپتال کے ایک ڈاکٹر کی جانب سے لیتھوانیا کی خاتون کو مسلمان بناکر شادی کرنے اور اس سے ہونے والی تین نابالغ بچیوں کو لیکر بغیر اطلاع پاکستان آجانے سے متعلق مقدمہ،قرار داد مقاصد کے نفاذ سے متعلق کیس ،کراچی کے ساحلی علاقوں میں صنعتی مواد پھینکنے کے خلاف کیس اور اعلیٰ عدلیہ کے ججز اور 17ویں سکیل اور اس سے اوپر کے سرکاری ملازمین کی دوہری شہریت سے متعلق از خود نوٹس کیس شامل ہے ۔