تحریر : شاہ بانو میر
سب کے سب اس سوچ کے ساتھ عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوا تھا کہ یقینِ کامل تھا کہ یہی وہ رہنما ہے جو پاکستان کو قائداعظم جیسی سوچ کے ساتھ چلا کر عوام کا پاکستان بنا سکتا ہے٬ جہاں ہر انسان کو اور کچھ نہیں تو یہ احساس ضرور ہوگا کہ وہ سچ مچ انسان ہے٬ عمران خان نے جو کہا عوام کی بھاری تعداد ے اسے لبیک کہا٬ کیونکہ وہ یہ پرکھ چکے تھے کہ یہ انسان جس عمل کیلیۓ کال کرتا ہے اس کے پس پردہ کوئی نہ کوئی اہم سوچ ضرور ہوتی ہے٬ کئی بار مشکل مراحل میں بہادرانہ فیصلے کر کے ڈرون حملے تک رکوانے والے اس عظیم انسان نے تاریخی سوچ کے ساتھ دھرنوں کا آغاز کیا٬ مقصد تھا کہ ملک میں ہوئی دھاندلی کتنی خوفناک ہے اور اس سے ملک کو کس قدر نقصان پہنچتا ہے اس کا ادراک اور عوام میں بیداری شعور کی ابتداء کی جائے٬
مشکل سے مشکل حالات میں معاملات میں موسم کی نرمی گرمی کے ساتھ آخری لمحے تک ساتھیوں نے ساتھ دیا٬ اس دوران کئی سیاسی غلطیاں بھی رونما ہوئیں لیکن عمران خان کی سب سے خوبصورت بات کہ وہ اپنی غلطی کو مانتے ہیں اور اس کو بہتر کرتے ہیں٬ یہی وہ خوبی ہے جو ہمیں ان سے جوڑے رکھے ہوئے ہے٬ چار ماہ کا طویل دھرنا جس نے ملک میں سوچ کا انقلاب بپا کیا٬
خواتین کی بھرپور شمولیت دیہی علاقے ہوں یا شہری اتنی بڑی تعداد میں دکھائی دی کہ چشمِ فلک بھی حیران ہے٬ نوجوان لڑکے لڑکیاں ماؤں کے ہمراہ بزرگوں کے ساتھ جوق در جوق ایسے جلسوں میں شامل ہوئے جیسے کوئئ پک نک اسپاٹ ہو جہاں ہنستے کھیلتے مؤثر سوچ کے ساتھ جانا ہے٬ کئی نازک موڑ ایسے آئے جنہوں نے سیاست کی بساط پلٹ دی لیکن کیونکہ سچائی کی اپنی طاقت ہے جسے کوئی ابلیسانہ سوچ ختم نہیں کر سکتی٬ لہٰذا حکومتی بھرپور تشہیری مہم کے باوجود بھی عمران خان کی مقبولیت کا گراف خطرناک حد تک مسلسل اوپر اور اوپر جا رہا تھا٬
پھر اچانک وہ انسان جو چار ماہ سے نئی نسل کے خوبصورت مستقبل کیلئے گویا دھرنا نہیں ضدی یا لاڈلے بّچے کی طرح چاند لے کر ہی اٹھے گا٬ اور پھر وہ تاریخی سانحہ ہوا جس نے اس ملک کو گویا ہِلا کر رکھ دیا٬ 16 دسمبر کو پبلک آرمی سکول میں دہشت گردوں نے دو کمزور اصناف خواتین اور بچوں پے جو ظالمانہ کاروائی کی اس نے تاتاریوں کے مظالم کو شرمسار کر دیا٬ 141 معصوم پھول نازک اندام کلیاں ان ظالموں نے گولیوں کے تابڑ توڑ وار کر کے ہمیشہ کی نیند سُلا دیا٬ اُس دن کپتان کو ایسا دھچکا لگا کہ اس کے اپنے علاقے میں اپنی حکومت کے ہوتے ہوئے ایسا المناک سانحہ وہ بھی بچوں کے ساتھ٬ اسی وقت دھرنا ختم کر دیا گیا٬ اور کنٹنیر کا سفر اپنے اختتام کو پہنچا٬ دھرنے کے دوران میں بہت بار ایک بات لکھنا چاہتی تھی لیکن کیونکہ عمران خان کے سپورٹر بڑی تعداد میں ان سے والہانہ لگاؤ رکھتے ہیں
لہٰذا ان کے متعلق کوئی بات سننے کو تیار نہیں ہوتے٬ اور یہ رویہ غلط ہے عمران خان نے تاریخ رقم کی ہے٬ کہیں کہیں غلطیاں بھی ہوں گی لیکن ان غلطیوں کی نشاندہی اس لئے ضروری ہے تا کہ عمران خان کا سیاسی قد مزید بلند ہو٬ عمران خان کی ایک عادت بہت اچھی ہے عام سیاست دانوں کی طرح وہ جھوٹ پر جھوٹ نہیں بولتے ٬ بلکہ جہاں غلطی ہو وہاں فورا مان جاتے ہیں ٬ مثال کے طور پر پروٹوکول کا مسئلہ سامنے آتے ہی انہوں نے سختی سے منع کر دیا٬ ایسے ہی مزید کئی غلطیاں تھیں جن کا ازالہ اب خاموشی سے کام کر کے کرنا پے٬ میں ذاتی طور پے یہ سمجھتی ہوں کہ ہماری سیاسی جماعت کیلیۓ قدرت کا یہ تحفہ تھا کہ ہمیں ایک صوبہ ملا جس کا نظام تبدیل کر کے ٬ کامیاب ادارے بنا کر سابقہ بوگس نظام مسترد کر کے دکھاتے اور 5 سال بعد جب الیکشن آتے تو کے پی کے ایک الگ تشخص اور ترقی کے اعلیٰ گراف کے سامنے ہوتا٬ عوام الناس مطمئین ٬ آسودہ ٬ پرسکون علاج معالجے سے مستفید ہوتا ہوا پی ٹی آئی کی حکومت کے گُن گاتا ہوا دوبارہ ووٹ دیتا ٬
لیکن بد نصیبی سے ہم نے دھرنے کا پروگرام بنا لیا ٬ جس میں ہمارا ترقی کا وہ معیار ممکن نہیں ہوا جو عمران خان کی ذاتی توجہ کے ساتھ اب تک ہوتا٬ آج عمران خان کا یہ بیان سنا کہ وہ اب پورا زور کے پی کے کی ترقی اور بہتری پر صرف کریں گے٬ بہت اچھا لگا کپتان ہر بار دلوں کو جیت لیتے ہو٬ غلطیاں ہوئی ہیں غلطیاں درست کر کے کمزور تھمے ہوئے قدموں کو پُختہ ارادے کے ساتھ اب صرف ایک مقصد ایک ارادے کے ساتھ متحد ہو کے چلنا ہے کامیاب کے پی کے پی ٹی آئی کا مقصد انشاءاللہٌ یہی ہے اب نیا پاکستان کے پی کے کا نیاکامیاب نظام بنائے گا نیا صوبہ روشن مثال میرے پیارے پاکستان کی یہ محنت یہ تگ و دو اُن شہیدوں کے نام جن کا لہو ہمیں ستاتا رہے گا جگاتا رہے گا رُلاتا رہے گا اور محنت کر کے نئے پاکستان کے لئے اُکساتا رہے گا٬ عمران خان ہمارا فخر پاکستان زندہ باد عمران خان نیے کے پی کے کا اعلان نے ثابت کر دیا کہ ہم کیوں آپکو لاجواب کہتے ہیں؟
تحریر : شاہ بانو میر