تحریر : ڈاکٹر امتیاز علی اعوان
دو سالہ پی ٹی آئی کے دور اقتدار خیبر پختونخواہ میں عمران خان نے نیا پاکستان بنانے میں ناکامی کے بعد اب نیا خیبر پختونخواہ بنا نے کا شوشہ چھوڑ دیا پی ٹی آئی کے چیئر مین کی قلا بازیاں آئے دن شتر نج کے مو روں کی طرح بد ستور بد لتی جا رہی ہیں ادھر وزیر اعظم نواز شر یف بھی پشاور دورے پر گز شتہ جمعرات کوپہنچے اگر چہ چند سو مسلم لیگی کا رکنا ن موقع پر تھے اور دورہ صر ف پشاور کی حد ود گو رنر ہا ئوس تک محدود تھا تو نواز شریف نے بھی پی ٹی آئی پر جملوںکا وار کیا چیئر مین پی ٹی آئی نیا خیبر پختونخواہ تو نہ بنا سکے اب مسلم لیگ بنا ئے گئی مسئلہ خیبر پختون خواہ بنا نے کا نہیں کر سی تک پہنچنے کے لیے وزراء کو کتنے جتن کر نے پڑتے ہیں وہ ایک عام آدمی کی سو چ سے بہت دور کی بات ہے میں اس بات پر اکتفا کر تا ہوں چائے عمران خا ن ،اسفند یار،مسلم ن یا مو لا نا کی جما عت ہو یا کو ئی اورسیاسی لٹیرا اس نے صر ف ووٹروں کو بے وقوف بنانا ہو تا نیا یا پرا نا پختونخواہ بنا نے سے کیا مسائل کم ہو نگے چینی ،آٹا ،گھی ،دالیں سبزیاں اشیا ء خوردنو ش سستی ہو جا ئینگںِ، ٹرانسپورٹ والے مسافروں سے سفر کا کر ایہ نہیں لینگے،
خداء رائے ستم ظر یف لیڈروں کچھ خدا کا خوف کر و، پا کستان خصو صا پختو نخواہ کی عوام کو مت فضو ل کا موں میں الجا و جن مسائل کے حل کے لیے ان کے ووٹ سے اقتدار کی کر سی پر تم پہنچے ہو انھیں حل کر و ،اگر چہ دو نوں لیڈروں ،عمران خا ن اور نواز شر یف کا تعلق صو بہ پنجا ب کے شہر لا ہور سے ہے دو نوں کے پی کے کی عوام کو بے وقو ف بنا ئے جا رہے ہیںاگر دو نوں جما عتوں کے لیڈر پختو نخواہ سے مخلص ہو تے تو آج صوبے کا اس طر ح حا ل نہ ہو تا ادھر کے پی کے میں پی ٹی آئی کی حکو مت دو سال سے قائم و دائم ہے کبھی نئے پا کستان ،کر پشن الیکشن دھا ندلی کے نا م پر احتجا ج پر عوام کے مسائل سے آنکھیں اوجھل کر لتی ہے اور تاک میں بیٹھے دہشتگر د آرمی پبلک سکو ل پشاور پر حملہ کر کے معصوم جا نوں کے خون سے ہو لی کھیلتے ہیں اساتذہ سمیت سینکڑوں ما ئوں کو دنیا ہی میں قیامت صغر ی اپنی آنکھوں سے دیکھنی پڑتی ہے ہا ئے افسو س صد افسو س وفاقی حکو مت اپنے پو ائنٹ سکو ر کر نے جبکہ پی ٹی آئی اسی طر ح تبد یلی کے نعرے پہلے نیا پا کستان اب نیا پختو نخواہ بنا نے کے الفاظ رٹ لیے ہیں
ادھر جمعرات کے روز وزیر اعظم پا کستان پشاور کے دورے پر آئے تو جنا ب وزیر اعظم صا حب نے میگا پر و جیکٹ کو تو چھو ڑ یں ایک کلو میٹر روڈ کی بنیا د نہ رکھی صر ف میڈیا پر بلند و بانگ دعوے لمبی تقر یر کر کے جنا ب عا لی واپس چلے گئے صوبے کی عوام کی بد قسمتی کے گز شتہ دو سال میں وفا قی وصو بائی حکو مت صو بے اور اس کی عوام کو یکسر نظر انداز کیا اور کر رہے ہیں مسائل جو ں کے تو ں ہیں سیاست دانوں نے صو بہ کے پی کے کو یکسر نظرا نداز کر رکھا ہے پا کستان کی سیاست میں لفظ اصو ل نا م کی کو ئی چیز سیاست دانوں کے قر یب سے نہیں گزری ہے مر کزی حکو مت تما م تر وسائل رائے ونڈو میٹر و منصو بہ پر لگا ئے ہو ئے ہے کے پی کے میں تقر یبا 1800کا ر خا نے تباہی کے دہا نے پر پہنچ چکے ہیںکا ر وبار تنز لی کا شکا ر ہیں بز نس مین بجلی و گیس کی لوڈ شیڈنگ اور آئے روز نت نئے ٹیکس سے پر یشان ہیںسر کا ری تعلیمی شعبہ تر قی کی بجا ئے تنز لی کی طر ف لڑھک رہا ہے سکو لز دہشتگر وں کے ہا تھوں صفحہ ہستی سے مٹ چکے ہیں بہت سے تعلیمی اداروں کو دہشتگر دوں کے خوف سے تالے لگا دیے گئے ہیں،صو بہ کے پی کے میں محکمہ صحت میں نت نئے تجر بات کیے جا رہے ہیں ،مگر ان کے مثبت نتا ئج نہیں نظر آرہے،ہسپتا لوں میں مر یضوں کو صر ف نسخہ ہا تھ میں تھما کر میڈیکل سٹور کا راستہ دیکھا دیا جا تا ہے۔ ذرائع مو اصلا ت کا نظا م درہم بر ہم ہے رابطہ سٹر کیں ٹو ٹ پھوٹ کا شکا ر ہیں صنعتوںمیں مزدروں کو روزگار دستیاب نہیں غر یب عوام کے چو لہے ٹھنڈے پڑھ گئے ہیں۔
وزیر اعظم پا کستان خود صنعت کار ہیں اگر پی ٹی آئی حکو مت کا م نہیں کر تی تو وہ خود کے پی کے میںقائم بیمار صنعتوں کی طر ف تو جہ دے کر غریب کو روز گار کے ساتھ ملکی زرمبا دلہ کے ذخا ئر میں اضا فہ کر سکتے ہیں اگر لا ہور میں خر چ ہو نے والے فنڈ میں سے دس فیصد کے پی کے میں خر چ کر تے تو صو بہ کا یہ حا ل نہ ہو تا ،جنا ب تقر یر میں وزیر اعظم نے یہ بتا نا بھی گورا نہ کیا کہ دہشتگر دی فنڈ جو کے پی کے صو بہ کے نا م پے لیا جا تا ہے اسے کد ھر جا تے ہیں۔ موصو ف بات گو ل مو ل کر گئے دہشتگر دی کے لیے آنے والا فنڈ کا کتنا حصہ کے پی کے کو دیا گیا ،بجلی رائیلٹی کی مد میں صوبہ کے بقا یا جات میں کیوں لت و لعل کیا جا تا ہے ، اچا نک وزیر اعظم صاحب تر قی کا پر وجیکٹ کا اعلا ن کیا تو پشاور والوں مزید موٹر وئے لنڈی کو تل تک بنا کر دینے کا وزیر اعظم نے عند یہ دے دیا لو جی کے پی کے کے باسیوں عیش کر و کیا اسی قا بل ہیں یہ لوگ؟۔بجا ئے اس کے صنعتی یو نٹ کو بحال کر تے اب پشاور کے بھو کے عوام لنڈی کو تل تک بھو کے ننگے سیر و تفر یح کے مز ے کر ئینگے ،واہ کیا بات پا کستان کے حکمرانوں کی کسی بادشاہ سے اس کے خلفیہ نے کہا جنا ب ملک میں اجنا س ختم ہو گیا ہے عوام بھو ک سے مر رہی تو اس دور کے با دشاہ سلا مت نے خلیفہ سے کہا عوام سے بو لو وہ چا ول پکا کر کھا ئے ہما رے بھی حکمرا نوں کا کچھ ایسا ہی عوام کے ساتھ رویہ ہے،لا ہور میں میٹر و منصو بہ پر 39ارب روپے لگے جو کہ غر یب عوام کی جیبوں سے نکا لنے کے لیے مختلف قسم کے ٹیکس لگا ئے جا نے کی تیا ریاں آنے والے بجٹ کے لیے کی جا رہی ہیں
اگر چہ پی ٹی آئی کی حکو مت نے مسائل کے مکمل حل اور وسائل کی کمی کی وجہ سے پختو نخواہ کے عوام کی ضرویات کو پورا نہ کر سکی پھر ایک اناڑی سیاسی پا رٹی بھی ہو سکتی ہے جسے سیاست کے دائو پیچ کھیلنے نہیں آتے اور عوام نے اسے اقتدار کی کر سی پر بیٹھا دیا یا پھر مو صو ف چیئر مین صا حب خواہ مخواہ آئے دن صو بائی حکو مت کے لیے مسائل پیدا کر رہے ہیں عمرا ن خا ن کا نعرہ نیا پا کستان کی طر ح نیا پختو نخواہ بھی نا کا م ہو گیا گز شتہ دنوں میر پور آزاد کشمیر میں عمرا ن خا ن نے تقر یر کر تے ہو ئے کہا کہ صو بہ کے پی کے میں شہد و دودھ کی نہر یں بہہ رہی ہیں ہر شہر ی کو مفت بجلی گیس دی جا رہی میں عمرا ن خا ن کی تقر یر کا لب لباب بیا ن کر نے کی میں ایک ادنی سا کا لم نو یس کو شش کر رہا ہوں،لٹر یسی 100فیصد ہو گئی ہے کر پشن مکمل طور پر ختم ہو گئی ہے اب میر پور کے عا م آد می کو کیا علم صو بہ میں کسی قسم کا کوئی تر قیا تی کا م سر ئے سے ہوا ہی نہیں ۔ اگر چہ کر پشن ختم نہیں ہو ئی لیکن کم ضر ور ہو ئی ہے۔تر قیا تی کا موں کے لیے 139ارب روپے کے فنڈ مخص کیے گئے تھے نو ما ہ میں 23ارب کے فنڈ خر چ ہو چکے ہیں آ ئند ہ تین ما ہ میں 116ارب روپے کے فنڈ ڈویلپمنٹ پر خر چ ہو نگے جو کہ نا ممکن نظر آتا ہے پی ٹی آئی کی حکو مت کی کا رکر دگئی اسطرح کی ہے کہ صو بہ میں امن و ما ن کی صو رت حا ل ابتر ہو چکی ہے ،پورے صو بہ میں کو ئی بھی محکمہ ایسا نہیں جس میں کو ئی ڈھنگ کا افسر تعینا ت ہو سکا ہو پی ٹی آئی کی حکو مت اعلی عد لیہ کے احکا ما ت کے با وجو د خیبر پختو نخواہ پو لیس میں ہو لڈر پر و مو شن اور انڈر 19کی ٹیم سے کا م چلا نا سہا نے خواب دیکھنے کے مترادف ہے آئی جی پو لیس نے ایڈہا ک پر محکمہ کو چلا نے کا تہیہ کر کھا ہے تما م تھا نوں کی پو لیس تھا نوں میں مٹی و ریت کی بو ریوں۔ دیوراوں کے ساتھ قلعہ نما اور پتھروں کے بورے سامنے رکھ کر مقید ہو کر رہ گئی ہے سب اچھا کی رپورٹ پیش کر رہے ہیں،ایسا معلو م ہو تا ہے کہ ان مو چوں کے مقا ما ت پر فو جی قیدی ہیں جن کی پو لیس نگرانی کر رہی ہے ، پورا صو بہ بھتہ خوروں ،ٹا ر گٹ گلرز کے رحم و کر م پر ہے کے پی کے کی حکو مت عوام کو انتظامیہ سے امن واما ن قائم رکھنے میں نا کا م ہو چکی ہے ،
جس کا فاہدہ یاپھر پو ائنٹ سکو ر وزیر اعظم نواز شر یف اپنی تقر یر میں کیا ، انھوں نے اٹھا نے کی کو شش کی کیوں ہر الیکشن میں کے پی کے کی سادہ لوح عوام کو بیو قو ف بنا یا جا تا ہے وزیر اعظم نواز شر یف کو اب چاہیے کہ اب آپ بھی نیا پختو نخواہ بنا نے کی بجا ئے پرا نا ہی پختو انخواہ بنا دیا جا ئے تو اسی میں کے پی کے کی عوام پر احسان ہو گا عوام کو سیا سی نعر وں سے ورغلا نے کی ضرورت نہیں وادی سوات پشاور ،گلگت،ناران کا غان ،ایبٹ آباد وغیرہ میں حسین وادیوں کو سالا نہ سینکڑوں سیاحوں کی آمد رفت ہو تی تھی اس صو بہ کو اسی طرح واپس لوٹا دیا جا ئے
تحریر : ڈاکٹر امتیاز علی اعوان