خیر پور: اکیسویں صدی کے رواں دور میں بھی زمانہ جاہلیت باقی ہے غیرت کے نام پے بھینٹ چڑھنے والی بیٹیاں آج بھی انصاف کی راہ تک رہیں ہیں جہالت کی ایک مثال خیرپور میں کارو کاری کے الزام میں رمشا نامی لڑکی کو قتل کر کے قائم کی گئی۔
15 سالہ رمشا وسان کو پسند کرنے والے لڑکے اظہار وسان کو جرگے نے قتل کرنے کا حکم جاری کردیا۔بیس سالہ نوجوان اظہار وسان کے والد نے الزام لگایا ہے کہ گاؤں بھاول وسان میں بااثر افراد نے جرگہ کیا ہے، جس میں اس کے بیٹے کو قتل کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ جرگے نے اظہار وسان کے زندہ پکڑنے یا قتل کرنے والے کے لیے ایک کروڑ روپے انعام مقرر کیا ہے۔اظہار کے والد نے الزام لگایا ہے کہ جرگے کے بعد مسلح افراد اُن کے گھر پر حملہ کرکے اناج اور مویشی لے گئے ہیں، نوجوان کے والد نے چیف جسٹس اور آئی جی سندھ سے تحفظ کی اپیل کی ہے۔واضح رہے کہ کچھ روز قبل پندرہ سالہ لڑکی رمشا وسان کو کارو کاری کے الزام میں قتل کردیا گیا تھا، رمشا کے قتل کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں ذوالفقار وسان سمیت 5 افراد کے خلاف درج ہے جبکہ ذوالفقار وسان سمیت دو ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ جرم اور بربریت کی حد کی یہی پے ختم نہیں ہوتی سکھر اور خیرپور میں دو مبینہ پولیس مقابلوں میں دوملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔سکھر،خیرپور میں 2 مبینہ پولیس مقابلے،2ملزمان گرفتارتسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، ایس ایس پی سکھر عرفان سموں کے مطابق تھانہ ائیرپورٹ پولیس نے بچل شاہ میں مقابلے کے بعد ملزم اعجاز میرانی کو زخمی حالت میں گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔خیرپورمیں ببرلو تھانے کی حدود میں مقابلے کے بعد ملزم رجب سہتو کو گرفتار کرکے رائفل برآمد کرلی گئی۔
پولیس کاکہناہے کہ گرفتارملزمان چوری،ڈکیتی اور سنگین مقدمات میں مطلوب تھے۔ خیرپور تھانہ سوبودیروکی حدود گاو ں سمی میں نا معلوم افراد نے چار گھروں کا آگ لگا دی ،جس میں 2ماہ کی بچی سمیت گھریلوں سامان جل کر خاکستر ہوگیا ،اس حوالے سے متاثرہ گھر کے افراد مسما سعیدہ ،مسما مائی بڈی ،مسما مائی زادی ،بر کت مشہوری ،عبد المجید ،شیر باز ،علی بہادر سمیت دیگر نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ رات اندھیرے میں نا معلوم افراد نے ہمارے گھروں کا چاروں طرف سے آگ لگا دی جس سے ہماری دو ماہ کی بچی اور گھریلو سامان جل کر خاکستر ہوگیا،انہوں نے مزید کہا کہ 3پہلے بھی مقامی با اثر وڈیرے کے کہنے پر سوبودیرو پولیس نے ہمارے گھر پر چڑھائی کی اور ہمارا مال و اسباب بشمول 7بھنسیں ساتھ لیکر چلے گئے ہیں اور جاتے وقت مردوں پر تشدد بھی کیا ،متاثرین نے ڈی آئی جی سکھر ،ایس ایس پی خیرپور اور اے ایس پی سٹی خیرپور سے مطالبہ ہے کہ معاملے کی فوری انکوائری کر کے ہمارے ساتھ مظالم کرنے والوں کے خلاف فوری قانونی کاروائی کر کے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ۔ یرپور میں تین ملزمان نے کمسن بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کرتے ہوئے ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردی۔ پولیس نے تین دن تک مقدمہ درج نہیں کیا۔ چوتھے روز ایف آئی درج کی مگر ویڈیو میں شناخت ہونے کے باوجود ملوث ملزمان کو گرفتار نہ کرسکی۔
خیرپور سے نجی ٹی وی کے نمائندہ کے مطابق تھانہ بی سکیشن کی حدود لقمان محلہ میں ملزمان 7 سالہ بچے کو بہلا پھسلا کر بے نظیر بستی لے گئے اور وہاں تینوں نے باری باری بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا ملزمان نے بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے دوران موبائل سے ویڈیو ریکارڈنگ کرکے بعد ازاں اسے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردی موبائل فون سے بنائی ہوئی ویڈیومیڈیا کو موصول ہوگئی جس میں وہ بچے پر تشدد کے ساتھ انتہائی نازیبا گالیاں بھی دے رہے ہیں۔ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد ملزمان اسے بے ہوشی کی حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ علاقہ مکین بچے کو بے ہوشی کی حالت میں دیکھ کر اٹھا لائے ۔ دوسری جانب پولیس نے 3 دن تک واقعے کا مقدمہ درج نہیں کیا۔ چوتھے روز جب معاملہ میڈیا کی نظروں میں آیا تو پولیس نے ایف آئی آر درج کی مگر اپنی ناکامی چھپانے کے لیے اس اس میں تاریخ دو دن پہلے کی ڈال دی۔ ویڈیو میں بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان کو واضح طور پر شناخت کیا جاسکتا ہے مگر پولیس کی جانب سے تاحال ایک بھی ملزم گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ روشنیوں کے شہر کراچی کی تاریخ میں سائبر کرائم کا ایک انوکھا اور منفرد واقعی دیکھنے میں آیا ہے جس میں مرد کو ہراساں کرنے والی خاتون کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ نجی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ویسے تو سائبر کرائم کے تحت اب تک خواتین کو ہراساں کرنے والے کئی افراد کو گرفتار کیا گیا ہے،اور پھر ان کے خلاف کار روائی کی گئی ہے۔