ساہیوال (ویب ڈیسک) سانحہ ساہیوال کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے، کار پر آندھا دھن فائرنگ کرنے والے سی ٹی ڈی کی اہلکاروں کی شناخت ہو گئی ہے، آپریشن کے وقت صفدر حسین ٹیم کا انچارج تھا، جبکہ ایف آئی آر نے اپنے متن میں کہا ہے کہ کارسواروں کی جانب ست فائرنگ کی گئی۔تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال کیس میں اچانک بڑی پیشرفت ہوئی ہے ، سی ٹی ڈی ہلکاروں کی شناخت ہوئی ہے، آپریشن کے وقت صفدر حسین انچارج تھا، کارپول احسن رمضان، سیف اللہ، اور حسین ٹیم کے انچارج تھے۔ ساہیوال آپریشن کا مقدمہ سی ٹی ڈی کے سب اسنپیکٹر صدسر حسین کی مدعیت میں درج ہوا تھا۔ایف آئی آر نے کہا کہ اہلکاروں نے فوسر کے ایس او پی کو پس پشت ڈال کر فائرنگ کی، مزید کہا کہ ٹیم میں موجود اہلکاروں کا بیان جے آئی ٹی ریکارڈ کرے گی۔واقعے کا مقدمہ سی ٹی ڈی کی مدعیت مین بھی درج ہوا۔ساہیوال واقعے کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں اور وکلا برادری کی جانب سے احتجاج اور ہڑتال کی جارہی ہے جبکہ لاہور ہائیکورٹ میں واقعے کی جوڈیشل انکوائری کے لیے درخواست بھی دائر کردی گئی ہے۔پشاور میں ساہیوال واقعے کے خلاف خیبر پختونخوا بار کونسل کی کال پر وکلاء کی جانب سے ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے جبکہ کے پی بار کونسل نے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بہاولپور میں ساہیوال واقعے کے خلاف ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلا کی مکمل ہڑتال کی جارہی ہے۔ کمالیہ میں بھی ہڑتال ہے اور ملزمان کے خلاف وکلا نے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔