لذیذ پکوان ریستورانوں اور ہوٹلوں کی ترقی کے ضامن ہوتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ لوگ شکم سیری کے لیے وہیں جانا پسند کرتے ہیں جہاں انھیں مزیدار ڈشیں کھانے کو ملیں۔ یہی وجہ ہے کہ ریستورانوں میں ماہر باورچی یا شیف ملازم رکھے جاتے ہیں۔ مگر نیویارک میں ایک ریستوراں ایسا ہے جہاں باورچی خانے کا پورا انتظام عمررسیدہ عورتوں نے سنبھال رکھا ہے۔ دوسرے ریستورانوں کے برعکس یہاں کوئی مرد باورچی نہیں ہے بلکہ ہر طرح کے کھانے ’ نانیاں‘ اور ’ دادیاں‘ پکاتی ہیں۔
ایک روز اچانک جوڈی کو خیال آیا کہ کیوں نا کوئی باورچن ملازم رکھ لی جائے جس کے ہاتھ میں اس کی نانی کے ہاتھ جیسا ذائقہ ہو۔ چناں چہ اگلے ہی روز اس نے اطالوی خواتین کی ضرورت کا اشتہار دے دیا جو اٹلی کے روایتی کھانے پکانے کی ماہر ہوں۔ جوڈی نے یہ شرط بھی رکھی تھی کہ امیدوار خواتین کی عمر پچاس سے اوپر ہو، اور ان کے پوتے پوتیاں یا نواسے نواسیاں بھی ہونے چاہییں۔ اسی دن کئی ادھیڑ عمر اور عمررسیدہ خواتین نے اس سے رابطہ کیا۔ آزمائشی طور پر کھانے پکوانے کے بعد جوڈی نے ایک عورت کوملازم رکھ لیا۔
یہ بارہ سال پہلے کی بات ہے۔ ان دنوں جوڈی کا ریستوراں توسیع کے مرحلے میں تھا۔ کچھ ہی عرصے میں ریستوراں میں آنے والے گاہکوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوگیا۔ ان میں زیادہ تعداد اطالوی پکوانوں کے شائقین کی ہوتی تھی۔ یہ دیکھ کر جوڈی نے باورچیوں کو فارغ کردیا اور ان کی جگہ معمر اور تجربہ کار خواتین ملازم رکھ لیں۔ رفتہ رفتہ ریستوراں میں نانیوں اور دادیوں کی تعداد بڑھتی چلی گئی۔ آج اینوتیکا ماریا میں تیس عمر رسیدہ ماہر باورچنیں ملازم ہیں، جن کا تعلق اٹلی، جمہوریہ چیک، ارجنٹائن، نائجیریا، الجیریا، فلسطین، امریکا اور کئی دوسرے ممالک سے ہے۔ ہر عورت اپنے اپنے آبائی وطن کے روایتی کھانے پکانے کی ماہر ہے۔ ان کے ہاتھوں میں وہی ذائقہ ہے جو گھریلو خواتین کے ہاتھوں میں ہوتا ہے۔