واشنگٹن ( نیوز ڈیسک) کچھ روز قبل اقوام متحدہ کا سالانہ اجلاس شروع ہوا ، جس میں دنیا بھر کے رہنماؤں نے دنیا کو در پیش مسائل کو اجاگر کیا، وزیر اعظم عمران خان نے بھی اس اجلاس میں شریک ہوئے اور مسئلہ کشمیر اور مسلمانوں کو درپیش مسائل سے متعلق ایسے انداز میں آواز اٹھائی کہ پوری دنیا عمران خان کے سحر میں گرفتار ہوگئی ، اجلاس میں سانحہ نیوزی لینڈ کے بعد مسلمانوں کے دلوں میں گھر کر جانے والی نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جسینڈا آرڈرن بھی شریک ہوئیں اور ایسی باتیںں کہہ دیں کہ مسلمانوں کے دل جیت لیے ۔تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جسینڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا اسلام یا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، دہشت گردی کا تعلق صرف اور صرف حیوانیت سے ہوتا ہے، اس کی زندہ مثال کشمیر میں دکھائی دے رہی ہے، اب وقت آگیا ہے کہ یونائٹڈ نیشن اپنا فعال کردار ادا کرے، کسی بھی مذہب کو نشانہ بنانے کی بجائے اقوام متحدہ کو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی ، اس وقت ہمیں دہشتگردی کو مٹا کر پیار اور امن کو گلے سے لگانا ہوگا۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان سے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس کے موقع پر ملاقات کی بھی کی ۔ وزیراعظم کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے مارچ 2019ءمیں کرائسٹ چرچ پر دہشت گرد حملوں کے بعد نیوزی لینڈ کی جانب سے کئے گئے اقدامات کو سراہا ہے۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام اور اس کا آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے حوالے ےس آگاہ کیا۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق اور انسانی بحران کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے خطے میں امن و سلامتی کے خطرے سے بچنے اور تنازعہ کشمیر کے کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل، پچاس روز سے جاری کرفیو اور دیگر پابندیاں فوری طور پر اٹھانے اور کشمیریوں کے حقوق کا احترام یقینی بنانے پر زور دیا۔ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات اور باہمی معاشی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے اطمینان ظاہر کیا کہ نیوزی لینڈ میں پاکستانی کمیونٹی سماجی و معاشی شعبوں میں مثبت کردار ادا کر رہی ہے۔