لاہور۔ (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں آئے روز اسلامو فوبیا میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔لوگ مسلمانوں سے نفرت کرنے لگے ہیں جو کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا جا رہا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ مغرب میں انتہا پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ جان بوجھ کر مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈا کیا جاتاہے۔
ہالینڈ ایک ایسا ملک ہے جہاں مسلمانوں کے خلاف حد سے زیادہ گھٹیا کام اور انہیں بدنام کرنے کی کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جاتی۔ہالینڈ اور ڈنمارک میں توہین رسالت کے واقعات بھی درج ہو چکے ہیں۔جبکہ انہی ممالک میں مسلمانوں پر حملے بھی کیے گئے ہیں۔تاہم اب خوشی کی بات یہ ہے کہ مغربی دنیا میں بھی مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کے مجرموں کو سزا سنائی جا رہی ہے۔اس سے باقی انتہا پسند بھی سبق حاصل کریں گے اور وہ انتہاپسندی اور دہشت گردی کے اقدمات سے دور رہیں گے۔ ہالینڈ کی عدالت نے مسجد پر حملہ کرنے والے شخص کو تین سال قید کی سزا سنادی۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہالینڈ کے شہر لی وارڈن میں واقع مسجد پر حملہ کرنے والے شخص کو پولیس نے عدالت میں پیش کیا۔عدالت نے ملزم کے اعتراف اور دلائل مکمل ہونے کے بعد تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔ جج نے جرم کا اعتراف کرنے اور مسجد کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے پر شہری کو تین سال قید بامشقت اور 1300 یورو جرمانہ ادا کرنے کی سزا سنائی۔رپورٹ کے مطابق ملزم نے اپریل میں ایک مسجد کے باہر رکھے کچرے کے ڈبے میں آگ لگا کر اُسے احاطے میں پھینکنے کی کوشش کی تھی تاکہ نماز ادا کرنے والے افراد کو نقصان پہنچایا جاسکے۔پولیس کی مانیٹرنگ ٹیم نے غیر معمولی حرکت کا نوٹس لیتے ہوئے اپنے اہلکاروں کو فوری جائے وقوعہ بھیجا جنہوں نے ملزم کی کوشش کو ناکام بنایا اور اُسے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہالینڈ میں شدت پسند تناصر کی جانب سے اب تک تین مساجد کو نشانہ بنایا گیا جبکہ پولیس ایسے واقعات کو روکنے کی کوشش کررہی ہے۔