نیشنل بینک نے ڈیڑھ ارب روپے فراڈ کی خبروں کو غلط قرار دیتے ہوئے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
نیشنل بینک نے اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ مختلف رپورٹیں دی گئیں کہ نیشنل بینک نے اپنے کلائنٹ اے پی او کو نقصان پہنچایا ہے ،یہ خبریں گمراہ کن ہیں۔اعلامیہ کے مطابق سال 2014 سے 2016 کے دوران متعدد بینکاری ٹرانزیکشن کے لئے اے پی اوکی دستخط کردہ ہدایات پر عمل درآمد کیا گیا ۔تمام ادائیگیاں آر ٹی جی ایس الیکٹرونک پیمنٹ کے محفوظ نظام کے ذریعے کی گئیں ۔اے پی او نے کہا کہ مطلوبہ فنڈز ہدایت کے مطابق کلائنٹ کو کریڈٹ نہیں کئے گئے،جس پر بینک نے ایف آئی اے کے پاس کیس درج کرایا، ایف آئی اے اب تک متعدد افراد کو گرفتار کرچکی ہے، جن میں اے پی او کے 4 سابق اور موجودہ سینئرافسر سمیت ایک خاتون کو بھی گرفتار کیا ہے ۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیشنل بینک نے اس خاتون ایگزیکٹو کو معطل کردیا ہے ۔یہ خاتون اس وقت ایف آئی اے کی تحویل میں ہےاور بینک ان سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ نیشنل بینک اس معاملے میں ایف آئی اے کے ساتھ مکمل تعاون کررہا ہے ۔