اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) تبدیلی سرکار نے اپنا پہلا بجٹ پیش کر دیا ،، وزیرخزانہ اسد عمر نے بینک ٹرنزیکشن پر خصوسی توجہ دیتے ہوئے بینک ٹرانزیکشنز پر فائلرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے اور ائ ٹی ایم سے پیسے نکوالنے پر ٹیکس کو بھی ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے ،، حکومت نے منی بجٹ میں بینک ٹرانزیکشنز پر فائلرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے اور گھر بنانے کے لیے عوام کو قرض حسنہ فراہم کرنے کے لیے پانچ ارب روپے مختص کرنے کی تجاویز دی ہیں،، وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی میں بجٹ تجاوز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس ریٹرنز فائل نہ کرنے والے افراد زیادہ ٹیکس دے کر 1300 سی سی تک گاڑی خرید سکیں گے،، 500 ڈالر سے زائد قیمت کے درآمدی موبائل پر 10300 روپے سیلز ٹیکس عائد کر دی گئی ہے ،، اپنی تقریز کے دوران اسد عمر نے کہا کہ میرے دائیں جانب والوں کے پاس پچھلے دس اور پانچ سال حکومت تھی، یہ عوام کے لیے کیا چھوڑ کر گئے؟ آج سے دو سال پہلے معاشی ماہرین نے خطرے کی نشاندہی کی، حکومت کو آگے الیکشن نظر آرہا تھا اس لیے انہوں نے بجائے اصلاح کے الیکشن خریدنے کی کوشش کی، انہوں نے اپنا بنایا بجٹ خسارہ ہی 900 ارب سے زیادہ بڑھادیا، اب وہ پیسہ کہاں سے آئے گا؟ کیا سوئس بینک سے آئے گا؟ اب وہ قرضہ عوام نے ادا کرنا ہے،، اسد عمر نے (ن) لیگ کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے نظام میں ایسی تباہی لائے کہ ملکی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوئی، جبکہ دوسری جانب اپوزیشن نے حکومت کو سخت تنقید کا بھی نشانہ بنایا،،