اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی متعارف کروانے کا اعلان کر دیا گیا۔وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ کوشش ہے کہ سال 2025 تک پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی متعارف کروا دی جائے، پے پال کو بھی پاکستان میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی جانب سے اسلام آباد مین ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی گفتگو کی گئی ہے۔ میڈیا کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر کی جانب سے اہم ترین اعلان کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی متعارف کروانے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ 2025 تک ملک میں ڈیجیٹل کرنسی متعارف کروا دی جائے۔ پوری دنیا اب روایتی کرنسی میں لین دین کو چھوڑ کر ڈیجیٹل کرنی کی جانب راغب ہو رہی ہے، اس لیے پاکستان میں بھی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔و فاقی حکومت نے ڈیجیٹل کرنسی کی مانیٹرنگ کیلئے الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز (ای ایم آئیز) ریگولیشن متعارف کروا دیے ہیں۔ وفاقی حکومت نے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان تحت ڈیجیٹل کرنسی کی مانیٹرنگ اور ریگولیشن کیلئے الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز (ای ایم آئیز) ریگولیشن متعارف کروا دیے ہیں۔ ان ریگولیشنزکے تحت ڈیجیٹل منی کے نئے سنسٹرومنٹس متعارف کروائے جائیں گے۔وزیر خزانہ اسد عمر کا مزید کہنا ہے کہ ہماری یہ بھی کوشش ہے کہ پے پال کمپنی بھی جلد سے جلد پاکستان میں آپریشنز کا آغاز کر دے۔ وزیر خزانہ کا مزید کہنا ہے کہ کرنسی کی مضبوطی اچھی معیشت جانچنےکاپیمانہ نہیں ہے۔ نقصان تب ہوتا ہےجب مصنوعی طریقےسےروپے کی قیمت مستحکم رکھی جائے۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ گرےاکانومی کادرست اندازہ نہیں لیکن اس کا حجم بہت زیادہ ہے۔ معیشت کی بہتری کےلیے بنیادی اصلاحات کررہےہیں۔ بےنامی اکاؤنٹس معاملے پراسٹیٹ بینک اورایف بی آرکےدرمیان اختلاف ختم ہوگئے۔ لوگ اگر ٹیکس ایمنسٹی سےفائدہ نہیں اٹھائیں گے تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔