اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن نے آل پارٹیز کانفرنس کیلئے 5رکنی وفد تشکیل دے دیا، نوازشریف اور شہبازشریف اے پی سی میں شریک نہیں ہوں گے، راجاظفرالحق کی سربراہی میں سردار ایاز صادق، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق اور خواجہ آصف پرمشتمل وفد اے پی سی میں شرکت کرے گا۔
مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاس میں پارلیمانی رہنماں کا اجلاس ہوا۔جس میں قائد ن لیگ نوازشریف نے پارٹی صدرشہبازشریف اور سینئر قیادت کی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا کہ نوازشریفیا شہبازشریف جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی اے پی سی میں شرکت نہیں کریں گے۔تاہم مسلم لیگ ن کا وفد اے پی سی میں شرکت کرے گااور پارٹی کا مئوقف اے پی سی کے سامنے پیش کرے گا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ راجاظفرالحق کی سربراہی میں ن لیگ کا 5رکنی وفد اے پی سی میں شرکت کرے گا۔ن لیگ کے وفد میں سردار ایاز صادق، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق اور خواجہ آصف بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب حکومت اور اپوزیشن میں نیب قانون میں ترمیم کے حوالے سے اتفاق ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن نے نیب قانون میں ترمیم کے لیے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے تمام امور اتفاق رائے سے طے کر لیے ہیں، پارلیمانی کمیٹی 20 ارکان پر مشتمل ہوگی، سینیٹ سے 7 اور قومی اسمبلی سے 13 ارکان کمیٹی کا حصہ ہوں گی. حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی جماعتوں سے کہہ دیا گیا ہے کہ جلد از جلد اپنے نام اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کو دے دیں جبکہ کمیٹی کی تشکیل کے لیے تحریک بھی قومی اسمبلی کے رواں اجلاس میں منظور کی جائے گی،یہ کمیٹی نیب قانون میں ترامیم تجویز کرے گی اور قانون سازی کے مسودے کو حتمی شکل دے گی.ذرائع کے مطابق حکومت اپوزیشن میںیہ ابتدائی اتفاق بھی سامنے آیا ہے کہ مجوزہ قانون سازی کے ذریعے نیب کے ڈھانچے کو مکمل طور پر تبدیل کرنے سمیت سیاسی بنیادوں پر انتقامی کارروائیوں کے لیے استعمال کے تمام راستے بند کردیئے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق اسپیکر کی زیر صدارت ہونے والے ہاس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل میں تاخیر کے مسئلے کے حل کا بھی جائزہ لیا گیا ہے اور تنازعہ بننے والے پی اے سی کی چیئرمین کے معاملے پر حکومت نے اپوزیشن کو آفر دی ہے کہ اپوزیشن لیڈر کے بجائے کوئی اور نام دیا جائے تاہم ابھی اپوزیشن نے اس آفر پر کوئی جواب نہیں دیا۔