اسلام آباد (ویب ڈیسک) اپوزیشن کی جانب سے 31 اکتوبر کو آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا قوی امکان ہے۔ حزب اختلاف نے تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری نے گزشتہ روز جمعیت علمائے اسلام (ف) کے
سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی۔ اس سے قبل آصف زرداری نے تمام سیاسی جماعتوں کو حکومت کے خلاف قرارداد لانے کی بھی تجویز دی تھی۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے 31 اکتوبر کو کل جماعت کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے میزبان مولانا فضل الرحمان ہوں گے جب کہ تمام انتظامات بھی وہ خود کریں گے۔ مولانا فضل الرحمان نے تاریخ سے متعلق آصف زرداری کو بھی آگاہ کردیا ہے اور دیگر جماعتوں سے رابطے بھی شروع کردیے ہیں۔ اے پی سی کی تاریخ سے متعلق دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد حتمی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ دوسری جانب ایک خبرکے مطابق حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے پی پی شریک چیئرمین آصف زرداری سرگرم ہو گئے، مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں حکومت کے خلاف قرارداد لانے سے متعلق امور پر بات چیت کی۔ تفصیلات کے مطابق آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ان کے گھر پر ملاقات کی، ملاقات میں سیاسی صورتِ حال، اپوزیشن کو قومی اسمبلی میں فعال بنانے سے متعلق بات چیت کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ایوان میں حکومت کے خلاف قرارداد لانے سے متعلق امور پر بھی غور کیا گیا، ملاقات میں نیئر بخاری اور راجہ پرویز اشرف بھی موجود تھے۔ ملاقات کے بعد آصف زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 10 سال تک جمہوریت کے لیے مل کر کام کیا، جمہوری طاقتیں کم زور نظر آ رہی ہیں، اب یہ ملک چلتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے، جمہوریت کی بقا کے لیے ہم اپنا فرض نبھاتے رہیں گے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ضروری نہیں کہ حکومت کو گرایا جائے، حکومت گرانا مقصد نہیں بلکہ اس کے طور طریقے جمہوری نہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ سب دوستو ں کے ساتھ مل کر بات کی جا سکتی ہے، ہم نے ہمیشہ کوششیں کی کہ غیر جمہوری قوتوں کو موقع نہ ملے، مولانا فضل الرحمان ن لیگ سے رابطہ کریں گے۔