اسلام آباد(یس اردو نیوز) چین کو کورونا کی نئی لہر کا سامناہوچکا ہے۔ چین کے شہر ووہان کو کورونا وائرس کا مرکز سمجھا جاتا ہے اور وہاں حکام نے 8 اپریل کو لاک ڈاؤن کو مکمل طور پر ختم کردیا تھا۔ مگرایک ماہ بعد اب ووہان میں کورونا وائرس کی نئی لہر دیکھی جار ہی ہے اور گزشتہ ایک ماہ میں پہلی بار 8 اور 10 مئی کو وہاں سب سے زیادہ نئے کیسز کی تصدیق ہوئی۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کے بعد اتنی بڑی تعداد میں ووہان سے ایک ہی دن میں نئے کیسز سامنے نہیں آئے تھے۔ووہان سے ایک ہی دن میں اتنی بڑی تعداد میں کیسز سامنے آنے کے بعد حکام نے پریشانی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ خطرہ اب بھی موجود ہے اور ہمیں سماجی فاصلوں سمیت دیگر احتیاطی تدابیر پر سخت عمل کرنے سمیت مشکوک افراد کی کڑی نگرانی کی ضرورت ہے۔ لاک ڈاؤن کو ختم کیے جانے کے بعد ووہان سے گزشتہ ایک ماہ کے دوران یومیہ کیسز سامنے نہیں آئے تھے اور بعض مرتبہ چند دن بعد ایک ہی کیس سامنے آیا تھا مگر مئی کے شروع ہوتے ہی ووہان سے یومیہ 2 سے تین اور بعد ازاں 5 اور پھر 10 مئی کو 17 نئے کیسز سامنے آئے۔ جہاں ووہان میں نئے مصدقہ کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا، وہیں حکام کے مطابق شہر میں درجنوں ایسے افراد موجود ہیں جن میں کورونا جیسی علامات موجود ہیں تاہم ان میں تاحال وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی۔ ایک طرف جہاں ووہان میں نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، وہیں چین کے کئی شہروں میں معمولات زندگی کو بحال کرنے میں مزید نرمی کی جا رہی ہیں اور شنگھائی کی ڈزنی لینڈ پارک کو کھولنے سمیت سینما گھروں کو بھی کھولا جا رہا ہے۔ وہیں دوسری طرف چین کے صوبے جیلن کے شہر سوہان میں کورونا کے نئے کیسز میں تیزی کے بعد وہاں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔رائٹرز کے مطابق گزشتہ ہفتے جیلن کے شہر سوہان میں 70 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی اور چینی حکام نے اسی شہر کو کورونا کا نیا اور حالیہ مرکز قرار دیا ہے۔ ووہان میں 9 مئی کو 20 جب کہ 10 مئی کو 10 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی اور مجموعی طور ایک ہفتے میں 70 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد حکام نے شہر میں لاک ڈاؤن نافذ کرکے لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے کی ہدایات کردیں۔
ووہان کی آبادی 6 لاکھ ہے اور وہاں سامنے آنے والے نئے کیسز زیادہ تر مقامی سطح پر پھیلے تاہم حکام اس حوالے سے تفتیش جاری رکھے ہوئے ہیں۔
کورونا کی نئی لہر کو دیکھتے ہوئے چینی حکام نے احتیاطی تدابیر کو مزید سخت کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں جب کہ کورونا کی علامات والے افراد کو کسی بھی صورت میں باہر نکلنے سے بھی روک دیا گیا۔