عراق: مشرق وسطی پر 3000 سال قبل حکمرانی کرنے والے نمرود کا علاقہ اورعمارات کی باقیات اب کھنڈرات میں تبدیل ہو گیا ہے جبکہ نمرود کے تعمیر کئے گئے ایک اہرام کو بھی داعش کے باغیوں نے بلڈوزر چلا کر تباہ کر دیا ۔
اتوار کو ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق اس علاقہ میں قائم نمرود دور کے محلات ، مندر، بت اور بادشاہوں کے قطار در قطار بنے مجسمے اب مکمل طور پر ٹوٹ پھوٹ چکے ہیں ۔عراقی شہر نما اس علاقہ میں آثار قدیمہ اور تاریخٰ عمارات کی سیکورٹی کیلئے اب کوئی اہلکار تعینات نہیں ہے نمرود دور کا یہ تار یخی علاقہ داعش کے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں بری طرح متاثر ہوا ہے اور یہاں پر موجود آثار مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں ۔ماہرین کے مطابق ملکی معیشت کی صورتحال اور فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث ان کی بحالی کا بھی کوئی امکان نہیں ۔امریکی خبررساں ادارہ کی ٹیم نے اس علاقہ کا دورہ بھی کیا ہے اور تباہ شدہ ان تاریخی آثار قدیمہ کا ٹیم کے ارکان نے بچشم خود نظارہ بھی کیا ہے ۔