سجاد علی شاکر
پاکستان کا سب سے بڑا شہر اور صنعتی، تجارتی، تعلیمی، مواصلاتی و اقتصادی مرکز ہے۔ کراچی کا شمار دنیا کے چند سب سے بڑے شہروں میں ہوتا ہے۔ کراچی پاکستان کے صوبہ سندھ کا دارالحکومت ہے۔ شہر دریائے سندھ کے مغرب میں بحیرہ عرب کی شمالی ساحل پر واقع ہے۔ پاکستان کی سب سے بڑی بندرگاہ اور ہوائی اڈہ بھی کراچی میں قائم ہے۔ کراچی 1947ء سے 1960ء تک پاکستان کا دارالحکومت بھی رہا۔مگر پتہ نہیں کیوں کراچی میدان جنگ بنا رہتا ہیں ہر پل ۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ قوم کے تعاون سے امن اور سکیورٹی جیسے چیلنجوں سے نمٹیں گے، دہشت گردی اور دیگر چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے آگے بڑھ کر لڑنا ہماری روایت ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق منگل کو پی ایم اے کاکول کے دورے کے دوران آرمی چیف نے اس ادارے کو قیادت کا مرکز قرار دیا اور نوجوان افسروں کو ہدایت کی کہ وہ کردار، حوصلے اور عزم کے ساتھ اپنے آپ کو تیار کریں کسی قسم کے مشکل چیلنجوں سے حائف نہ ہوں، بھرپور تربیت اور تیاری پر توجہ دیں، قوم کی مدد سے ہم ملک میں امن اور سلامتی لائینگے۔ آرمی چیف نے جنرل آپریشنز کے دوران قیادت کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ آگے سے حملہ کرنا ہماری روایت ہے اور اسی طرح ہی ہم دہشت گردی کی لعنت کا خاتمہ اور دیگر چیلنجوں کا مقابلہ کرینگے۔ آرمی چیف نے آپریشن کے دوران افسروں کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا۔آئی ایس پی آر کے مطابق علاقائی سلامتی کے حوالے سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز کی جانب سے ریڈ کے بعد سینکڑوں کی تعداد میں مشتعل کارکن احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکل آئے ، کارکنوں نے پارٹی کے دفتر اور الطاف حسین کی رہائش گاہ پر چھاپے کے خلاف شدید احتجاج کیا ، اس دوران مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا جس کے دوران عزیز آباد میں ایک پارٹی کارکن وقاص شاہ جاں بحق ہوگیا ، ایم کیو ایم کے شدید احتجاج کے باعث اس وقت کراچی کے مختلف علاقوں میں ہڑتال ہے ، کاروباری مراکز ، سکول اور دفاتر بند ہیں ، سرکاری اور نجی ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب ہے جس کی وجہ سے عوام کو معمولات زندگی جاری رکھنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ، قائد جماعت الطاف حسین کے گھر اور پارٹی دفاتر پر چھاپے کی اطلاع جیسے ہی کارکنوں کو ملی تو وہ مشتعل ہوگئے ، کئی کارکن ہاتھوں میں لاٹھیاں اور ڈنڈے اٹھا کر سڑکوں پر آگئے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی ، سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب ہونے سے عوام کو آمد و رفت کے سلسلے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، متعدد طلبہ سکول جانے سے محروم رہ گئے ، احتجاج کی وجہ سے کئی ایمبولینسیں بھی ٹریفک میں پھنس گئیں جن کو نکالنے کیلئے پارٹی کارکنوں سے اپیلیں کی جاتی رہیں ، رینجرز نے صبح پانچ بجے نائن زیرو کا محاصرہ کیا۔ اور اس کے بعد گلیوں ، بازاروں اور مکانوں میں گھس کر ایم کیو ایم کے کارکنوں کی تلاش میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ، آپریشن کے دوران متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا گیا جن کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے رینجر نے ایم کیوا یم کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز نے چھاپہ مار کر بھاری تعداد میں غیر ملکی اسلحہ ، بلٹ پروف جیکٹس اور سیکڑوں گولیاں بر آمد کر لیں ، آپریشن کے دوران سزائے موت کے مجرم اور ٹارگٹ کلر کو بھی گرفتار کیا گیا۔
متحدہ کے رہنما عامر خان کو تفتیش کے لئے اپنے ساتھ رکھا ہے ، رینجرز کی بھاری نفری نے جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کی اطلاع پر صبح پانچ بجے نائن زیرو کے اطراف کا محاصرہ کیا اور ایم کیو ایم کے مرکز ، الطاف حسین کی رہائش گاہ اور خورشید بیگم سیکرٹریٹ پر چھاپہ مار کر متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ، ترجمان رینجرز کرنل طاہر کے مطابق حراست میں لئے گئے افراد میں سزائے موت کا مجرم اور ٹارگٹ کلر کے علاوہ متحدہ کے رہنما عامر خان بھی شامل ہیں ، ترجمان کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران مختلف اقسام کا چھوٹا بڑا غیر ملکی اسلحہ ، بلٹ پروف جیکٹس اور سیکڑوں کی تعداد میں گولیاں بھی برآمد ہوئیں۔ کرنل طاہر نے میڈیا کو بتایا کہ خورشید بیگم میموریل ہال سیل کر دیا گیا ہے۔ کسی ایم این اے اور ایم پی اے کو حراست میں نہیں لیا گیا تاہم جہاں جرائم پیشہ افراد موجود ہوں گے وہاں کارروائیاں کی جائیں گی۔ ترجمان کے مطابق کسی جگہ نو گو ایریا برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کراچی میں بیریئرز ہٹانے کا حکم سپریم کورٹ کی طرف سے ہے۔جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع کے بعد نائن زیرو اور اطراف کے علاقوں میں کارروائی کی گئی، کارروائی کے دوران بھاری تعداد میں غیر ملکی اور نیٹو کنٹینرز سے چوری شدہ اسلحہ برآمد ہوا، اس قسم کا اسلحہ بھی برآمد ہوا جس کا پاکستان میں لانا ہی ممنوع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران ٹارگٹ کلر اور جرائم پیشہ افراد سمیت 20 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں صحافی ولی بابر کے قتل کے الزام میں مطلوب خالد عرف موٹا سمیت 6 ملزمان بھی شامل ہیں تاہم کسی رکن قومی یا صوبائی اسمبلی کو حراست میں نہیں لیا گیا البتہ عامر خان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے جنہیں تحقیقات کے بعد چھوڑ دیا جائے گا۔
کرنل طاہر کا کہنا تھا کہ خورشید میموریل سیکرٹریٹ کو سیل کردیا گیا ہے اوراسے جلد پولیس کے حوالے کر دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، کسی بھی قسم کا نقص امن کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ٹرانسپورٹرز اور تاجر حضرات اپنا کاروبار کھلا رکھیں۔ رینجرز کی پر کارروائی کی اطلاع کے بعد ایم کیوایم کے کارکنان کی بڑی تعداد نائن زیرو چوک پر پہنچ گئی ہے۔ اس سے پہلے مکا چوک پر رینجرز کی سیکیورٹی کا حصار توڑ کر نائن زیرو پہنچنے کی کوشش کی تو رینجرز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ کی۔ ایم کیو ایم کے کارکنان کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے رینجرز اہلکار نائن زیرو سے نکل کر پیچھے ہٹ گئی ہیں۔ ایم کیو ایم کے رہنما واسع جلیل کا کہنا ہے کہ رینجرز نے نائن زیرو پر چھاپہ مارا اور درجنوں کارکنوں کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر انہیں زمین پر بٹھایا گیا، رابطہ کمیٹی کے ارکان کو بھی حراست میں لینے کی اطلاعات ہیں تاہم کسی گرفتاری کی تصدیق نہیں کرسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ خورشید بیگم میموریل سیکرٹریٹ پر بھی رینجرز کے درجنوں اہلکار تعینات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی قیادت اب تک یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ رینجرز کی جانب سے یہ چھاپہ کیوں مارا جارہا ہے کیونکہ ایسی کوئی صورت حال نہیں تھی اور متحدہ قومی مومنٹ کی تمام سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں آپریشن کا مطالبہ تو سب سے پہلے تو ایم کیو ایم کی جانب سے ہی کیا گیا تھا لیکن اگر ہمارے کارکنوں کو ہی غلط مقدمات میں گرفتار کیا جائے گا تو احتجاج ہمارا قانونی حق ہے۔
رینجرزکا نائن زیرو پر چھاپہ،ممنوعہ اسلحہ برآمد ، اسلحہ ممکنہ طورپر نیٹو کنٹیر سے چوری کیا گیا ہےـآج کی کارروائی سیاسی معاملہ نہیںـخفیہ اطلاعات پر نائن زیرو پر چھاپہ مارا گیاـ خفیہ اطلاعات پر نائن زیرو پر چھاپہ مارا گیاـرینجرز نے درجنوں مشکوک افراد کو حراست میں لیاـکراچی شہر میں کسی بھی مقام پر نوگو ایریا برداشت نہیں کیا جاسکتا، کراچی میں نائن زیرو کے قریب فائرنگ، نجی ٹی وی کا رپورٹر زخمیـفائرنگ سے متحدہ کا کارکن بھی مارا گیاجامعہ کراچی میں ہونے والے امتحان بھی ملتوی کردیئے گئے، پرائیویٹ اسکولوں کے آج تمام پرچے ملتوی کردیے گئے، چیئرمین پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نواب شاہ: مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ،عوام میں خوف و ہراس نائن زیرو پرچھاپے کیخلاف متحدہ کی اپیل پر شٹر ڈاؤن کر دیا گیا ہیں۔
کیا ہے یہ سب ؟میری تو سوچ سے بلاتر ہیں ۔مجھے سمجھ نہیں آتی کہ جب کسی غریب پر ظلم ڈھایا جاتا ہے تو کوئی احتجاج نہیں کرتا ۔، اور جیسے ہی ہمارے پیارے ملک کی سیاسی جماعتوں کے حق میں بات نہیں کی جاتی یا ان کا جرم سامنے رکھا جاتا ہے تو احتجاج کا افتتاح ہو جاتا ہے اور یہ احتجاج تب تک چلتا ہے جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہو جاتے ،اور اس احتجاج میں سب سے بڑھ کر نقصان غریب اور بیچاری عوام کا ہوتا ہیں کیوں کہ کسی کا کنفرم نہیں ہوتا کہ وہ آج گھر جا پائے گا کے نہیں ،سکول بند کر دئیے جاتے ہیں ، پٹرول پمپ بند ، کاروبار بند ،سڑکیں بند ، پورا شہر بند بس ایک کال کی آمد سے یہ سب ہو جاتا ہیں ،کیسا سسٹم ہے یہ ہمارے ملک ، پیارے وطن میں کہ جب مرضی اسکو ، بدل دیا جاتا ہیں ۔کیوں ہمارے ملک کے آئین کوتورنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جاتا؟دوستوں مجھے کوئی احتجاج کا مطلب بتائے؟باقی باتیں پھر ہوگی۔
سجاد علی شاکر
sajjadalishakir@gmail.com
03226390480