اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزارتِ داخلہ نے اپنے اجلاس میں ایم کیو ایم کے بانی کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے،، وزارتِ داخلہ نے بانی ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا، جس کے بعد حکومت ان کے خلاف کارروائی کے لیے برطانیہ سے جلد رابطہ کرے گی۔ وزارتِ داخلہ نے اپنے اجلاس میں ایم کیو ایم کے بانی کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے،،تفصیلات کے مطابق وزارتِ داخلہ نے بانی ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا، جس کے بعد حکومت ان کے خلاف کارروائی کے لیے برطانیہ سے جلد رابطہ کرے گی،، نجی ٹی نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ علی رضا عابدی کے قتل میں بھی بانی ایم کیو ایم کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کی طرف سے برطانیہ سے بانی ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی یا پاکستان حوالگی کی بات کی جائے گی،، ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کے خلاف 200 سے زائد مقدمات کا ریکارڈ برطانیہ بھجوایا جائے گا، شبہ ہے ایم کیو ایم کے دور رہنے والے رہنماؤں کو بانی ایم کیو ایم قتل کرا سکتے ہیں،، یاد رہے کہ 25 دسمبر کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایم کیو ایم کے سابق رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کو گھر کے دروازے پر دو قاتلوں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا،، علی رضا عابدی کے قتل کی تفتیش کے سلسلے میں 3 جنوری کو پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کو بھی ساؤتھ زون انویسٹی گیشن آفس طلب کر کے آدھے گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔