اسلام آباد: وزیر اعظم کی صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سلامتی کی صورتحال اور سرحدی معاملات کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی سمیت ڈی جی ایم آئی شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی سلامتی، قطر سعودی عرب اور افغانستان بھارت تعلقات سمیت مودی کے دورہ اسرائیل و امریکا کے حوالے سے پالیسی پر غور کیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے افغان صدر اشرف غنی اور سعودی فرمانروا سے ہونے والی ملاقاتوں سمیت عالمی اتحاد کے بارے میں اجلاس کے شرکاء کو آگاہ کیا جب کہ آرمی چیف قمر باجوہ نے مشرقی اور مغربی سرحدوں کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملکی سلامتی کے حوالے سے کوئی سودے بازی نہیں کی جائے گی اور قومی سلامتی کو ہر سطح پر مقدم رکھا جائے گا۔
اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی ملک نےعالمی تحفظ اور سلامتی کے لیے پاکستان کی طرح قربانیاں نہیں دی، پاکستان افغانستان میں پائیدار امن کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا، پاکستان علاقائی اورعالمی شراکت داروں سے تعاون اور افغانستان میں معمول کے حالات کی واپسی کیلیے کوششیں جاری رکھے گا لیکن امن کے لئےافغان حکومت کو بھی اپنےعلاقے میں مؤثر کنٹرول قائم کرنا ہوگا۔