واشنگٹن: امریکا نے کہا ہے کہ وہ شمالی کوریا کا دشمن نہیں اور اس سے مذاکرات کا خواہاں ہے۔
واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے کہا کہ ہم شمالی کوریا میں اقتدار کی تبدیلی نہیں چاہتے، ہم نہیں چاہتے کہ وہاں حکومت کا تختہ الٹ جائے، ہم دونوں کوریاؤں کو تیزی سے دوبارہ یکجا بھی نہیں کرنا چاہتے، ہم دونوں کوریاؤں کی سرحد ’’38 پیرالل‘‘ کے شمال میں اپنی فوج بھیجنے کا کوئی بہانہ تراشنا نہیں چاہتے، ہم آپ کے دشمن نہیں ، ہم آپ کے لیے خطرہ نہیں، لیکن آپ ہمارے لیے ایک ناقابل قبول خطرہ بنے ہوئے ہیں اور ہمیں مجبوراً اس کا جواب دینا ہوگا۔
دوسری جانب سینیئر ریپبلکن رہنما گراہم لنزے نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے مجھ سے کہا تھا کہ اگر شمالی کوریا نے امریکا کو میزائل سے نشانے بنانے کی کوششوں کو جاری رکھا تو اس سے جنگ ہوجائے گی، اگر میں چین کا حکمراں ہوتا تو اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش ضرور کرتا۔ گراہم لنزے نے مزید کہا کہ اگر شمالی کوریا سے جنگ ہوئی تو اس کی سرزمین پر ہوگی، اگر ہزاروں لوگوں کو مرنا پڑا تو وہ وہیں مریں گے۔ یہاں لوگ نہیں مریں گے اور ٹرمپ نے یہ بات میرے منہ پر کہی ہے۔’ واضح رہے کہ حال ہی میں شمالی کوریا نے اپنے میزائل اور جوہری تجربات کو تیز کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اس کے نشانے پر ہے۔ اقوام متحدہ کی پابندیوں کے باوجود شمالی کوریا نے مسلسل میزائل تجربات کو جاری رکھا ہوا ہے۔