پاکستان کرکٹ بورڈ ثقلین مشتاق کو لفٹ کرانے کیلیے تیار نہیں مگر انگلینڈ نے انھیں گلے لگانے کیلیے بانہیں پھیلا دی ہیں، سابق ٹیسٹ اسٹار کے ساتھ بھارت سے ون ڈے سیریز میں بھی انگلش بولرز کی رہنمائی کیلیے معاہدہ کر لیا گیا۔
اس دوران اسپنرز معین علی اور عادل رشید کی بہتر بولنگ نے تیسرے میچ تک انھیں بھارت میں روکنے کا جواز فراہم کر دیا، عادل18 اور معین 7 وکٹوں کے ساتھ انگلینڈ کے بولنگ چارٹ کی ابتدائی دو پوزیشنز پر موجود ہیں، بھارت کے ایشون کی بھی حالیہ سیریز میں 15 وکٹیں ہیں، بھارت کے دورے میں شین وارن نے بھی14 سے زائد پلیئرز کو آؤٹ نہیں کیا، اسی کو دیکھتے ہوئے اب انگلش بورڈ نے ثقلین مشتاق کو ون ڈے سیریز کیلیے بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ٹیم مینجمنٹ اور برطانوی میڈیا نے ای سی بی کو اسپن مشتاق سے طویل المدتی معاہدے کا مشورہ دے دیا، اس حوالے سے جب نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ نے اسلام آباد میں موجود ثقلین مشتاق سے رابطہ کیا تو انھوں نے تصدیق کی کہ وہ ون ڈے سیریز کیلیے دوبارہ بھارت جائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ گوکہ میں دنیا بھر میں اسپنرز کی رہنمائی کرتا ہوں مگر میرا دل پاکستان کیلیے دھڑکتا ہے، مجھے اس ملک نے بہت کچھ دیا اور اب میں اسے لوٹانا چاہتا ہوں، پی سی بی جب بھی میری خدمات حاصل کرنا چاہے میں تیار ہوں گا، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ڈائریکٹر اکیڈمیز مدثر نذر نے گذشتہ دنوں مجھ سے ملاقات میں کہا تھا کہ وہ میری خدمات سے استفادہ چاہتے ہیں مگر پھر بات چیت مزید آگے نہ بڑھی، میں ٹی وی پر بطور ماہر بھی فرائض نبھاتا ہوں مگر کوچنگ میرا اصل شوق ہے، جب کبھی کوئی اچھی آفر ہوئی ضرور قبول کر لوں گا۔ ثقلین مشتاق نے کہا کہ بھارت میں انگلش بولرز کی کوچنگ کرنے کا تجربہ بہت اچھا رہا، عادل اور معین میں سیکھنے کی بہت لگن ہے اسی لیے ان کی کارکردگی میں نکھار بھی آ گیا،امید ہے ان کا کھیل مزید بہتر ہو گا۔ یاد رہے کہ 40 سالہ ثقلین مشتاق نے 49 ٹیسٹ میچز میں208 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔