اسلا م آباد ;پاکستانی عوام کی طرف سے سوشل میڈیا پر ایک بھرپور مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اس مہم کا نعرہ ڈیم بناؤ، پاکستان بچاؤ ہے۔ اس مہم میں شریک سوشل میڈیا صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں سڑکیں نہیں چاہئیں، نہ میڑو بس چاہیے اور نہ ہی اورنج لائن ٹرین چاہیے،
پاکستان کا مستقبل محفوظ بنانا ہے تو نئے ڈیم بنائے جائیں۔اگر ملک میں کالا باغ اور دیگر ڈیم تعمیر نہ کیے گئے تو اگلے چند سالوں میں پاکستان پانی کی بوند بوند کو ترسے گا۔پانی کی قلت اور بھارت کا پاکستان کی طرف بہنے والے دریاوں پر ڈیم تعمیر کرنا واقعی پاکستان کے لیے پریشان کن ہے۔ مزید اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ افغانستان بھی بھارت کے تعاون سے، پاکستان کی طرف بہنے والے دریاوں پر ڈیم تعمیر کرنا چاہتا ہے۔ بس یہ دیکھ کر لگتا ہے، جیسے ہر طرف سے پاکستان پر گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔ ایٹمی طاقت ہونے کے سبب دشمن کھلم کھلا جنگ کا اعلان تو نہیں کرتا مگر پاکستان کیلئے وہ مشکلات پیدا کرنا چاہتا ہے،
واضح رہے کہ پاکستان میں تیزی سے پانی کی کمی واقع ہوتی جا رہی ہے ، پینے کا پانی تک نایاب ہوتا جا رہا ہے، ایک جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پانی کی کمی ہوتی جا رہی ہے تو دوسری جانب بھارت پاکستان کا پانی نئے ڈیم بنا کر روکتا جا رہا ہے۔ پانی کے اس اہم مسئلے پر کوئی سنجیدہ نظر نہیں آ رہا ، پاکستان میں بننے والی زیادہ تر حکومتوں کی توجہ ترقیاتی منصوبے پر ہی مرکوز رہتی ہے، پاکستان میں بننے والی حکومتوں نے کبھی بھی مستقبل کی فکر کرتے ہوئے پانی کے مسئلے کے حل کیلئے سنجیدگی سے کوئی کام نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں پانی کا بحران ہر گزرتے دن کیساتھ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور اسی وجہ سے سوشل میڈیا صارفین نے ڈیم بناؤ ، پاکستان بچاؤ کی مہم کا آغاز کیا ہوا ہے۔جب تک ملک میں کالا باغ ڈیم تعمیر نہیں ہو جاتا تب تک ملکی حالات ٹھیک ہوں گے۔