کراچی (ویب ڈیسک) ورلڈ کپ 2019ء کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ میں تبدیلیوں کی بازگشت ہے، چیف سلیکٹر انضمام الحق کے استعفیٰ کے بعد جن سابق کرکٹرز کا نام اس فہرست میں لیا جارہا ہے، جو سلیکشن کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے زیر بحث ہیں۔ان میں قومی ٹیم کے سابق کپتان عامر سہیل بھی ہیں جو کہ پاکستان کے لئے 47ٹیسٹ اور 156بین الاقوامی ون ڈے کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔عامر سہیل نے بطور چیف سلیکٹر پی سی بی کیساتھ کسی آفر کے سوال پر سیدھا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اب تک اخبارات اور ٹی وی چینلز پر ہی نام سن رہا ہوں،بورڈ سے فی الحال کوئی آفر یا رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔عامر سہیل ماضی میں بطور ڈائریکٹر گیم ڈیویلپمنٹ اور چیف سلیکٹر بورڈ سے وابستہ رہ چکے ہیں۔روزنامہ جنگ کے مطابق جب ان سے پی سی بی میں ایک بار پھر کام کرنے کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا ”جی کیوں نہیں، لیکن صرف نوکری اور مراعات کے عوض بورڈ کے دروازے کو عبور کرنا، مشکل ہوگا، ہاں اگر کسی منصوبے اور ہدف کیساتھ بورڈ نے رابطہ کیا،تو ضرور سوچا جاسکتا ہے۔اخبار کے مطابق عامر سہیل نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے ساتھی کرکٹرز کو بورڈ خود سے وابستہ تو کر لیتا ہے، لیکن کام نہیں لیا جاتا۔بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے قومی ٹیم کے سابق بیسٹمین عامر سہیل نے 6ٹیسٹ اور 22بین الاقوامی ون ڈے میں قومی ٹیم کی قیادت کی۔ انہوں نے کہا کہ ” میں نے دو بار بورڈ کیساتھ سنجیدگی اور ایمانداری کیساتھ کام کیا، کیوں کہ میری تربیت یہی رہی ہے کہ جو کام کرو ،پورے اعتماد اور دل چسپی کیساتھ کرو، ورنہ نہیں“۔ٹیسٹ کرکٹ میں 35.29کی اوسط سے 2823اور ون ڈے کرکٹ میں 31.87کی اوسط سے 4780رنز اسکور کرنے والے عامر سہیل نے بطور ڈائریکٹر گیم ڈیویلپمنٹ ڈومیسٹک ٹی 20 میں جیو سوپر کے لئے بطور مبصر اور کمنٹیٹر کام کرنے کیساتھ یہ کہہ کر معاوضے کا چیک واپس کردیا تھا کہ وہ بورڈ کے ملازم ہیں، اس لئے انھیں یہ اچھا نہیں لگتا کہ وہ اسی بورڈ کیساتھ وابستگی رکھتے ہوئے،کہیں اور سے معاوضہ لیں۔