عام انتخابات 2018 کے لیے کاغذات نامزدگی،حنیف عباسی سمیت 15 سو امیدوار نادہندہ نکلے
اسلام آباد؛ (اصغر علی مبارک) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے عام انتخابات 2018 کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرنے والے نادہندہ امیدواروں کی فہرست جاری کردی۔ پی ٹی سی ایل نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے امیدواروں کی بھیجی گئی فہرست کی جانچ پڑتال کے بعد اسکروٹنی رپورٹ واپس ای سی پی کو بھجوا دی۔رپورٹ کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع کرنے والے ایک ہزار 514 امیدوار پی ٹی سی ایل کے ڈیفالٹر ہیں۔ سابق وزیراعظم ظفر اللہ جمالی بھی پی ٹی سی ایل کے نادہندگان میں شامل ہیں جن پر ایک ہزار 155 روپے واجب الادا ہیں۔پی ٹی سی ایل کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوارمراد سعید بھی پی ٹی سی ایل کے نادہندہ ہیں جن پر 14 ہزار روپے واجب الادا ہیں۔نادہندگان کی فہرست میں فیصل کریم، سید ظفر علی شاہ، حنیف عباسی، علیم خان اور منظور وٹو کے علاوہ سمیعہ راحیل قاضی کے نام بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق فیصل کریم 21 ہزار، منظور وٹو 6 ہزار، سید ظفر علی شاہ 18 ہزار، رانا مشہود 4 ہزار روپے کے نا دہندہ ہیں۔پی پی پی کے عبدالقادر گیلانی، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بلال یاسین اور جماعت اسلامی کے حافظ سلمان بٹ کے علاوہ نرگس فیض ملک بھی پی ٹی سی ایل کے نا دہندہ ہیں۔مسلم لیگ (ن) کی امیدوار عظمیٰ بخاری 1204 روپے، معین وٹو 1996 روپے کے ڈیفالٹر ہیں۔اسلام آباد سے انتخابات میں حصہ لینے والے زبیر فاروق 10 ہزار 623 روپے، جماعت اسلامی کے فرید پراچہ ایک ہزار 178 روپے، پی پی پی کے ضیا اللہ آفریدی ایک ہزار 836 اور پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے چوہدری ظہیر الدین 3 ہزار 507 روپے کے نادہندہ ہیں۔پی ٹی سی ایل کے ڈیفالٹرز میں شامل انعام اللہ نیازی پر ایک ہزار 137 روپے واجب الادا ہیں، رانا تنویر ایک ہزار 235، رانا افضال 8 ہزار 914 روپے کے ڈیفالٹر ہیں۔گلوکار جواد احمد بھی پی ٹی سی ایل کے نادہندگان میں شامل ہیں جن پر 2 ہزار279 روپے واجب الادا ہیں۔جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والی سمیحہ راحیل قاضی ایک ہزار 315 روپے، پی ٹی آئی کی یاسمین راشد 8 ہزار، منزہ حسن 3 ہزار 710 اور راجا مطلوب مہدی 31 ہزار 449 روپے کے ڈیفالٹر ہیں۔اعجاز چوہدری 33 ہزار 251 روپے، مخدوم سمیع الحسن گیلانی 19 ہزار 692روپے اور این اے 53 سے امیدوار ساجد عباسی 6 ہزار 149 روپے کے نادہندہ ہیں۔ پی ٹی سی ایل نے 3 ماہ سے 5 سال کے دوران بل ادا نہ کرنے والوں کو ڈیفالٹر قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے اُمیدواروں کی اسکروٹنی کے لیے آئن لائن ڈیسک قائم کررکھی ہے جس میں تمام اُمیدواروں کے کوائف قومی احتساب بیورو (نیب)، فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر)، اسٹیٹ بینک اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو اسکروٹنی کے لیے بھجوائے جاتے ہیں۔متعلقہ محکموں کی جانب سے اسکروٹنی کا عمل مکمل ہونے کے بعد تفصیلات مذکورہ ڈیسک کو واپس بھجوائی جاتی ہیں جسے الیکشن کمیشن کی جانب سے مزید کارروائی کے لیے متعلقہ ریٹرننگ آفیسر کو بھجوا دیا جاتا ہے