ئی دہلی: بھارتی میڈیا نے مودی سرکارکوون بیلٹ ون روڈ فورم میں عدم شرکت پرسخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے خارجہ پالیسی اور سفارت کاری کی ناکامی قراردیدیا ہے۔
چینی صدر کی دعوت پربیجنگ میں منعقدہ ون بیلٹ ون روڈ فورم میں درجنوں ممالک کے سربراہان نے شرکت کی مگر بھارت نے اس اجلاس میں اپنا سرکاری وفد بھیجنے سے انکار کیا، بھارت کاموقف تھاکہ پاکستان اور چین کے درمیان جاری ون بیلٹ ون روڈ کا فلیگ شپ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بھارتی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے لہذا اسے تسلیم نہیں کیا جا سکتا، انڈین ایکسپریس نے لکھاکہ بھارت کا سی پیک پر اعتراض درست ہے تاہم متنازع بات یہ ہے کہ ہم خود مختیاری کے اہم ترین سوال پر کسی عالمی طاقت کو ساتھ نہیں کر سکے۔
ون بیلٹ ون روڈ فورم میں بھارت کی عدم شرکت خارجہ پالیسی کی سب سے بڑی ناکامی اور نئی دہلی کی تنہائی کو واضح کرتی ہے، کانفرنس میں شرکت کرکے اپنی آواز اور موقف پیش کرنے کے بجائے اس کا بائیکاٹ کرکے بھارت نے یہ پیغام دیا کہ وہ ہر فورم پر آواز بلند کریں گا لیکن درحقیقت جو ہوا ہے۔ اسے تسلیم کرلیا ہے، دی ہندو نے اپنے اداریے میں لکھا کہ بھارت کے تحفظات درست ہیں تاہم بحیثیت مبصر بھی فورم میں شریک نہ ہونا سفارت کاری کے دروازے بند کرنے جیسا ہے، بالخصوص امریکااور جاپان کے سامنے جو چین کے اس منصوبے کا حصہ نہیں لیکن پھر بھی انھوں نے فورم میں اپنے سرکاری وفد روانہ کیے، اپنے تحفظات چین تک پہنچانے اور ان کے حل کے لیے ضروری ہے کہ بھارت چین سے فعال انداز میں رابطہ کرے۔