شمالی کوریا نے کہا ہے کہ وہ بحرالکاہل میں امریکی جزیرے گوام کو میزائل سے نشانہ بنانے کے بارے میں غور کر رہا ہے۔
پیانگ یانگ: صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے بعد پیانگ یانگ نے امریکی فوجی اڈے کو نشانہ بنانے پر غور شروع کر دیا۔ شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ وہ گوام میں قائم امریکی فوجی اڈے کو میزائلوں سے نشانہ بنا سکتا ہے۔ خیال رہے کہ گوام میں امریکا کے جنگی بمبار طیارے تعینات ہیں۔ دوسری جانب امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ ریکس ٹیلرسن نے اپنے ایک بیان میں صدر ٹرمپ کی جانب سے شمالی کوریا کو دی جانے والی دھمکی کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ کم جانگ ان کو ڈپلومیٹک زبان سمجھ نہیں آتی، انھیں ایسا سخت پیغام دینے کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں شمالی کوریا سے فوری کوئی خطرہ درپیش نہیں ہے۔ صدر ٹرمپ صرف پیانگ یانگ پر یہ واضح کرنا چاہتے تھے کہ امریکا اپنا اور اپنے اتحادیوں کا دفاع بھرپور طریقے سے کرنا جانتا ہے۔
گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا کو آگ اور غصے کا سامنا کرنا ہو گا، جسے دنیا نے پہلے کبھی نہیں دیکھا ہو گا۔ اس سے قبل اقوام متحدہ نے شمالی کوریا پر مزید پابندیاں عائد کرنے کی قرارداد کو متفقہ طور پر تسلیم کیا تھا جس پر پیانگ یانگ نے اپنی خود مختاری کی متشدد خلاف ورزی سے تعبیر کرتے ہوئے امریکہ کو اس کی قیمت چکانے کی دھمکی دی تھی۔