ٹوکیو: نیٹو سربراہ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے میزائلوں کی پہنچ یورپ تک ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں وہ پوری دنیا کےلئے خطرہ بن گیا ہے۔
جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں سلامتی اور دفاعی امور کے ماہرین اورافسران سے خطاب کرتے ہوئے نیٹو سربراہ جینس اسٹولنبرگ کاکہنا تھا کہ شمالی کوریا صرف جاپان نہیں بلکہ پوری دنیا کے لئے خطرہ بن گیا ہے اور اس کے میزائلوں کی پہنچ یورپ تک آگئی ہے جب کہ نیٹو ممبران تو پہلے ہی خطرےمیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو نے اپنے اتحادیوں کو شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائلوں سے بچانے کے لیے اقدامات کئے ہیں اور نیٹو کسی بھی جارحیت کا مؤثرجواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جینس اسٹولنبرگ کا کہنا تھا کہ پیانگ یانگ نےحالیہ چھٹے جوہری میزائل تجربے سے دنیا بھرکی سلامتی کے لئے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے اور شمالی کوریا کے میزائل کی پہنچ امریکی سرزمین تک بھی ہو گئی ہے۔
جینس اسٹولنبرگ نے کہا کہ نیٹو شمالی کوریا پر سیاسی، سفارتی اور اقتصادی دباؤ کو بڑھانے کی حمایت کرتا ہے اور ستمبر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں کا بھی خیر مقدم کرتا ہے لیکن سب سے اہم ضرورت یہ ہے کہ لگائی گئی پابندیوں پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے۔ نیٹو سربراہ جینس اسٹولنبرگ دورہ جاپان پر ہیں جہاں وہ جاپانی وزیراعظم اور وزیر دفاع سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات کریں گے۔