پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائل کا ایک اور تجربہ کیا ہے جس کے بارے میں خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ طویل فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل یا پھر کوئی بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) ہے۔
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے مقامی وقت کے مطابق آج (بدھ 5 اپریل) کی صبح اپنی مشرقی بندرگاہ سنپو سے جاپان کی سمندری حدود میں ایک بیلسٹک میزائل فائر کیا جو 189 کلومیٹر بلندی تک پہنچا اور تقریباً 60 کلومیٹر دوری پر سمندر میں جاگرا۔ شمالی کوریا نے میزائل تجربہ ایسے وقت کیا ہے جب چین کے صدر امریکا کے دورے پر روانہ ہونے والے ہیں، جہاں ان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات طے ہے۔ اس ملاقات میں دونوں ملکوں کے صدور شمالی کوریا کے معاملے پر تفصیلی بات کریں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی چین سے تجارت کو شمالی کوریا کے مسئلے میں مدد سے مشروط کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے تحت بیلسٹک میزائل کے تجربات پر مکمل پابندی عائد ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی یہ دھمکی دے چکے ہیں کہ شمالی کوریا کے معاملے میں اگر چین نے کچھ نہ کیا تو پھر امریکا خود ہی کوئی کارروائی کرنے پر مجبور ہوگا۔ ان تمام پابندیوں اور دھمکیوں کے باوجود شمالی کوریا نے اپنے بیلسٹک میزائل تجربات کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ واضح رہے کہ جنوبی کوریا نے خبردار کیا تھا کہ وہ ٹرمپ اور ژی جنپنگ میں ملاقات پر اثرانداز ہونے کےلیے جلد ہی کوئی تجربہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔