اوسلو (پ۔ر) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ برطانیہ کے موقع پر کشمیر یورپین الائنس نے ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا جس کی صدارت صدر کشمیر یورپین الائنس سردار پرویز محمود نے کی۔
سردار پرویز نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ مودی کے دورہ برطانیہ کے موقع پر پوری دنیا کے کشمیری سراپا احتجاج ہیں اور برطانوی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ برطانوی حکومت بھارتی وزیراعظم سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مسئلہ اٹھائے ۔ مسئلہ کشمیربھی برصغیرپر برطانوی راج کے اختتام پر سامنے آیا اور برطانیہ ہی اس کے مناسب حل کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔
صدر کشمیر یورپین الائنس سردار پرویز محمود نے کہا کہ نریندر مودی کے ہاتھ گجرات کے بے گناہ لوگوں کے خون سے رنگین ہیں اور بھارت کی دیگر اقلیتیں بھی اس کے منفی رویئے سے محفوظ نہیں۔ مودی حکومت کے دور میں کشمیریوں پر مظالم میں تیزی آئی ہے۔بھارتی سیکورٹی ایجنسیاں کشمیر میں بے گناہ انسانوں کے قتل عام میں ملوث ہیں اور بھارت سے کسی بھی قسم کے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے سے پہلے برطانوی حکومت کو اپنی کابینہ اور ممبران پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا چاہیے۔ یاد رہے کہ برطانوی پارلیمنٹ کے کئی ممبران نے مودی کے دورہ برطانیہ کو مسترد کر دیا ہے۔
سردار پرویز محمود نے مزید کہا کہ بھارت کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد کرانا ہوگا۔ اسی میں بھارت کی خوشحالی اور استحکام پوشیدہ ہے اور اسی بناپر بھارت کو دنیا میں ایک مثبت سیاسی کردار مل سکتاہے۔ برصغیر کا پائیدا حل بھی اسی بات میں پوشیدہ ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دوستانہ اور خیر سگالی پر مبنی تعلقات استوار ہوں۔ اور پاکستان اور بھارت کے درمیان خوشگوار اور دوستانہ تعلقات مسئلہء کشمیر کو حل کیے بغیر ممکن نہیں ہیں۔
اجلاس میں میں شامل دیگر شخصیات نے بھی کشمیرکی صورتحال اور مودی کے دورہ برطانیہ پر تبادلہ خیال کیا۔انھوں نے مسئلہ کشمیرکے منصفانہ حل کا مطالبہ کیا اور برطانیہ کی پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی سے درخواست کی کہ مودی کے دورہ برطانیہ کے خلاف احتجاج میں بھرپورحصہ لیں۔